تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

یوٹیوب کی نئی تبدیلی، صارفین کی مشکل میں اضافہ

دنیا کی مقبول ترین ویڈیو شیئرنگ سروس یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھنا ہر کوئی پسند کرتا ہے، مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ یوٹیوب کی جانب سے کی جانے والی نئی تبدیلی آپ کو بالکل بھی پسند نہیں آئے گی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اگر آپ ٹیلی ویژن (ٹی وی) پر یوٹیوب ویڈیوز دیکھتے ہیں، تو اب آپ کو کم اشتہارات نظر آئیں گے، لیکن ان کا دورانیہ بڑھا دیا جائے گا۔

اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ یوٹیوب پر اب ویڈیوز کے دوران دکھائے جانے والے مختصر اشتہارات کا دورانیہ بڑھا دیا جائے گا۔ یوٹیوب کی جانب سے ماہ ستمبر سے اس اہم تبدیلی پر کام جاری ہے، مگر اب اسے تمام صارفین کے لیے رول آؤٹ کر دیا گیا ہے۔

اس تبدیلی کے ساتھ، جب کوئی اشتہار کسی ویڈیو میں چلتا ہے، اب ایک اپ ڈیٹ شدہ الٹی گنتی ٹائمر دائیں کونے میں ظاہر ہو گا جو آپ کو بتائے گا کہ اشتہار کتنی دیر تک چلے گا یا کتنے سیکنڈ بعد آپ سکپ کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔

یوٹیوب اس نئی تبدیلی کے ساتھ ٹی وی شارٹس ویڈیوز کے اشتہارات کی شمولیت بھی کررہا ہے، اشتہارات پہلے ہی موبائل اور ویب ورژن میں شارٹس میں دکھائے جا رہے تھے، اب ان کا تجربہ ٹی وی اسکرین پر بھی ہوگا۔

دوسری جانب یوٹیوب انتظامیہ نے جدید ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے بنائی گئی ویڈیوز کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

انتطامیہ کا کہنا ہے کہ یوٹیوب پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے ویڈیوز بنانے والے جعل سازوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق یوٹیوب پر جلد ہی اپنے صارفین سے یہ درخواست کرے گا کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے بنائے گئے جعل سازوں کو پلیٹ فارم سے ہٹایا جائے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے تیار کردہ ویڈیو مواد سے متعلق قوانین کا اطلاق آنے والے چند مہینوں میں ہوگا کیونکہ ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے دھوکہ دہی، غلط معلومات یا فحش نگاری میں لوگوں کی جعلی تصویر کشی کا اندیشہ بڑھتا جارہا ہے۔

Comments

- Advertisement -