واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ مذاکرات سے امن معاہدے کی کوشش کررہے ہیں، ایسا امن معاہدہ جو انخلا کا ذریعہ بنے۔
تفصیلات کےمطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ طالبان نے اشارہ دیا ہے کہ وہ معاہدہ چاہتے ہیں۔
The Taliban are signaling they would like to conclude an agreement. We are ready for a good agreement. #AfghanPeaceProcess
— U.S. Special Representative Thomas West (@US4AfghanPeace) August 2, 2019
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ہم افغانستا ن میں ایک اچھے معاہدے کے لیے تیار ہیں، مذاکرات سے امن معاہدے کی کوشش کررہے ہیں، انخلا معاہدے کی نہیں، ایسا امن معاہدہ جو انخلا کا ذریعہ بنے۔
امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ہماری افغانستان میں موجودگی مشروط ہے، افغانستان سے کوئی بھی انخلا مشروط ہوگا۔
Just got to #Doha to resume talks with the Taliban. We are pursuing a #peace agreement not a withdrawal agreement; a peace agreement that enables withdrawal. Our presence in #Afghanistan is conditions-based, and any withdrawal will be conditions-based.
— U.S. Special Representative Thomas West (@US4AfghanPeace) August 2, 2019
طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت پرمطمئن ہوں، زلمے خلیل زاد
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ طالبان کو داعش کے خلاف جنگ کا حصہ بنانے کے لیے منصبوبہ بندی کر رہے ہیں۔
زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں ہونے والی پیشرفت سے مطمئن ہوں۔