بیجنگ: دنیا کی سب بڑی آئی فون فیکٹری والے چینی شہر زہنگزو میں کووِڈ لاک ڈاؤن ختم کر دیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بڑے چینی شہروں بشمول مالیاتی مرکز شنگھائی اور زہنگزو نے بدھ کو کرونا وبا کی روک تھام کے لیے لگایا گیا لاک ڈاؤن ختم کر دیا۔
زہنگزو میں پابندیوں میں نرمی کے بعد جِم، سپر مارکیٹیں اور ریسٹورنٹس کھل گئے، اس شہر میں تائیوان کے کنٹریکٹ مینوفیکچرر فوکسکون کی فیکٹری ’آئی فون سٹی‘ واقع ہے جس میں تقریباً 2 لاکھ کارکن کام کرتے ہیں اور ایپل کے لیے مصنوعات بناتے ہیں، بہ شمول آئی فون 14 پرو، اور پرو میکس 14۔
زہنگزو نے گزشتہ پانچ دن تک اپنے شہری اضلاع کو لاک ڈاؤن کر دیا تھا کیوں کہ کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو گیا ہے۔
چین اور روسی جنگی طیارے داخل ہوتے ہی جنوبی کورین طیاروں کی ہنگامی اڑانیں
چین کے سب سے بڑے اور امیر ترین شہر شنگھائی میں بھی صحت کے حکام نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ جمعرات (آج) سے 11 اضلاع کے 24 ہائی رسک علاقوں پر نافذ لاک ڈاؤن اٹھا لیا جائے گا۔
گوانگ ژو کے ہیلتھ کمیشن کے ترجمان نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ مقامی حکام نے گوانگ ژو کے چار اضلاع میں بھی لاک ڈاؤن ختم کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ مینوفیکچرنگ اور نقل و حمل کے مرکز میں اس ماہ کے شروع میں عائد پابندیوں میں نرمی منگل کو شہریوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپ کے بعد آئی ہے۔
خیال رہے کہ چین میں کرونا پابندیوں کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، صوبہ گوانگ زو میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ چین میں چوبیس گھنٹوں کے دوران 37 ہزار سے زائد کرونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔