آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق سال دو ہزار چودہ میں پاکستانی معیشت بیرونی ادائیگیوں کے دباؤمیں رہے گی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پاکستانی معیشت کے لئے نقصان دہ ہیں، جبکہ مہنگائی پر قابو پانے کے لئے اسٹیٹ بینک کو شرح سود بڑھانا ہوگا۔
آئی ایم ایف کے مطابق دوہزار تیرہ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر چھ اعشاریہ چھ فی صد گری، جبکہ برآمدات میں اضافہ نہ ہونے اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کی وجہ سے جاری کھاتوں کا خسار ہ توقع سے زائد رہا اور ترسیلات زر میں اضافہ بھی اس پر مثبت اثر نہ ڈال سکا۔
رپورٹ کے مطابق عالمی منڈی میں تیل مہنگا ہونامعیشت کیلیے نقصان دہ ہوسکتا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر بہتر بنانے کیلیے سرمایہ کاری بانڈز کا اجراء ضروری ہے، آئی ایم ایف نے توقع ظاہر کی ہے کہ یورو اور ڈالر بانڈ سے پاکستان کو ایک ارب سترہ کروڑ ڈالر مل سکتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دی جائے۔