تازہ ترین

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ، براہ راست دیکھیں

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

فرقہ واریت کو بھارت بڑھارہا ہے، پرویز مشرف

 کراچی: سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ملک آئینی اصلاحات، اور تیسری قوت کی ضرورت ہے ، آئین کوبچانے کے چکر آئین کو تباہ کیا جارہا ہے ، چار چار بار حکومتیں کرنے والوں نے ملک کا ستیا ناس کردیا ہے ۔

کریک کلب کراچی میں موجودہ حالات پر مولانا تنویر الحق تھانوی کی جانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کاکہنا تھا کہ حکومتوں میں فیصلے کرنے کی طاقت نہیں اس لیے طاقت ور حکومت کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بیرونی مداخلت ہورہی ہے، فرقہ واریت کو بھارت بڑھارہا ہے۔

 پرویز مشرف نے کہا کہ ملٹری کورٹس کی حمایت کرتا ہوں، ملٹری کورٹس کا قانون پاس ہوگیا ہے رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں، انہوں نے کہا کہ امن کے دشمن فسادات کرانا چاہتے ہیں، بدامنی پھیلانے والے دشمن ہیں،ایک دشمن باہر سے آنے والے لوگ ہیں جو فرقہ واریت پھیلاتے ہیں،دوسرا دشمن اندرونی فسادات ہیں۔

پرویز مشرف کاکہنا تھا کہ فوج کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کریں گے،پاک فوج کی موجودگی میں ملک کو کچھ بھی نہیں ہوسکتا ہے،ملک میں سپریم کورٹ اور فوج کا کردار اہم ہے ، انہوں نے کہا کہ ملک میں اب کوئی ترقی نہیں ہورہی ہے ،کرپشن اور اقربا پروری بڑھ گئی ہے۔ چار ، چار دفعہ حکومتیں کرنے والوں نے پاکستان کا بیڑا غرق کیا ہے۔

، تیسری سیاسی قوت بنانے کیلئے پاکستانی عوام کو جاگیا چاہیے ، پاکستان کا ستیاناس کرنے والوں کے بارے میں عوام کو سوچنا چاہیے ،تیسری سیاسی قوت بنانے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھوں گا، انہوں نے کہا کہ میرے خلاف آرٹیکل چھ کا مقدمہ محض مزاق ہے، میں محب وطن ہوں پاکستان کی خدمت کی ہے۔

 پرویز مشرف نے کہا کہ ملک میں نئے اصلاحات اور تعمیر نو کی ضرورت ہے ،اصلاحات کیلئے آئینی ترامیم کرنا ہوں گی ، دو ، تہائی اکثریت والی حکومت کبھی بھی قائم نہیں ہوگی، اس کا انتظار نہ کیا جائے۔

Comments

- Advertisement -