سندھ: گندم کی سرکاری خریداری اب تک شروع نہ ہوسکی، بارش کا نیا سسٹم سندھ میں داخل ہوگیا ہے اور کروڑوں روپے مالیت کی کھلےآسمان تلے پڑی ہیں، لاکھوں ٹن گندم بارش میں ضائع ہونے کاخطرہ منڈلانے لگا۔
پورے ملک کی طرح اس بار سندھ میں بھی گندم کی بمپر پیداوار ہوئی ہے لیکن یہ بمپر پیداوار کھلےآسمان تلے سرکار کی منتظر ہے، سندھ میں بارشوں کا نیا سلسلہ داخل ہوچکا ہے اور محکمہ خوراک سو رہا ہے۔
کسان محکمہ خوراک کےخریداری سینٹرز کے چکر کاٹ کاٹ کر ہلکان ہورہے ہیں، آبادگاروں کے مطابق عجیب و غریب صورتحال ہے، سندھ کے بیشتر علاقوں میں گندم کی خریداری مراکز ہی قائم نہیں ہوئے۔
گندم کے بڑے تاجروں اور سرکاری اہلکاروں کی ملی بھگت بھی کام دکھا رہی ہے، ایسےمیں گندم کو کسان سے من مانی قیمت پر خریدنے کیلئے مڈل مین اور ٹریڈرز میدان میں موجود ہیں۔
سرکاری ریٹ تیرہ سو روپےفی من کےبجائے ہزار سے گیارہ سو روپےفی من گندم کا شتکاروں سے خرید رہےہیں۔