تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ماہ صیام کے موقع پر مسجدالحرام میں مفت وائی فائی کی مفت سہولت

مکہ المکرمہ: مسجد الحرام میں آنے والے زائرین مسجد کے احاطے کے اندر مفت وائی فائی سروس کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔

سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ اس تیکنیکی خدمات کے سلسلے کا ایک حصہ ہے، جو مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے معاملات کی ذمہ دار پریزیڈنسی کی جانب سے متعارف کرائی جارہی ہیں۔ اس پریزیڈنسی میں مرکز برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر بندر الخزیم کا کہنا ہے کہ مسجدالحرام کے احاطے میں مفت وائی فائی سروس فراہم کرنے کامقصد پریزیڈنسی کے عملے اور عازمین کے درمیان آن لائن رابطوں کو استوار کرنا ہے۔ سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پریزیڈنسی کا عملہ اس مقبولِ عام وائرلیس نیٹ ورکنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے مسجد الحرام کے عازمین کو رہنمائی اور آگاہی کے پیغامات پر مبنی ٹیکسٹ میسیجز بھیجے گا۔

بندر الخزیم نے بتایا کہ مطاف (بیت اللہ کے گرد طواف کا حصہ) میں عازمین کے لیے بلوٹوتھ سروس بھی فراہم کی جائے گی، تاکہ تاکہ طواف کی ادائیگی کے دوران وہ یہ جان سکیں کہ بیت اللہ کے گرد وہ کتنے چکر لگا چکے ہیں۔ یہ سروس مکہ کی امّ القریٰ یونیورسٹی کے مرکز برائے جدید ٹیکنالوجی کے تعاون سے متعارف کرائی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’’پریزیڈنسی نے مسجدالحرام میں افطاری کی آن لائن بکنگ کی تجدید اور اجراء کی سرووس بھی متعارف کرائی ہے۔ تاکہ عازمین اور افطاری کا سامان سپلائی کرنے والی کمپنیاں دونوں اس سروس کا فائدہ اُٹھاسکیں۔‘‘ بندر الخزیم اعلان کیا کہ ایک نئی سہولت متعارف کرائی جارہی ہے، جس کے ذریعے اعتکاف کی ادائیگی کی الیکٹرانک رجسٹریشن عربی، انگلش، فرانسیسی، اردو، ترکی اور فارسی زبانوں میں کرائی جاسکے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح کی ایک اور سہولت ان لوگوں کے لیے دستیاب ہے، جو مسجد الحرام کی نمائش اور بیت اللہ کے غلاف (قصویٰ) کی فیکٹری دیکھنا چاہتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -