تھر پارکر: بھوک اور موسمی بیماریوں کا مقابلے کرنے سے تھر کے رہائشی تا حال قاصرہیں ، مزید چار بچے دم توڑ گئے۔ ہلاکتوں کی تعداد دو سو تیس ہو گئی۔
بھوک، پیاس ، موسمی بیماریاں اور اب سردی نے مشکلات میں اضافہ کردیا ۔تھر واسیوں کی زندگی ہر گزرتے دن کےساتھ مشکل ہوتی جارہی ہے ۔ہر روز افلاس اور بیماری ننھے بچوں کو نگل رہی ہے ۔
غذائی قلت روزانہ ماؤں کی گود یں اجاڑرہی ہے۔ مگر کوئی پرسان حال نہیں۔ والدین کی کوئی دہائی حکمرانوں کے کانو ں کو پہنچتی ہی نہیں۔اقدامات صرف دوروں اور زبانی دعوؤں تک محدود ہیں ۔
- Advertisement -
آج بھی مٹھی میں مزید چار ننھی کلیاں جان کی بازی ہار گئیں۔ سول اسپتال میں انچاس بچے اب بھی زندگی اورموت کی کشمش میں مبتلاہیں۔ بے بس لوگوں کے لیے صبح زندگی کے بجائے موت کا پیغام لاتی ہے۔