کراچی : گنےکی قیمت کا تنازعہ تاحال حل نہ ہو سکا جس کی وجہ سے معاملہ بحران کی شکل اختیارکرگیا ہے۔گوداموں میں رکھا ہوا چالیس کروڑ من گناسوکھنےلگا۔کسانوں کو کروڑوں روپےکا نقصان ہوگیا۔ مذکورہ تنازعہ پر مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی آمنےسامنے آگئیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں گنےکی قیمت کا معاملہ مزید گھمبیر اور بحران کی شکل اختیارکرگیا ہے۔سندھ کےشوگر ملز مالکان اپنی مرضی کی قیمت پر گنا خریدانےکیلئے اڑگئے ہیں جبکہ اس رویےکےباعث گنے کے کاشت کار رُل گئے ہیں۔
سندھ کی اُنتّیس شوگر ملوں نےعدالتی احکامات کو بھی ہوا میں اڑا کرگنےکی خریداری بندکررکھی ہے۔عدالت عالیہ سندھ نےگنےکا ریٹ 182روپے فی من برقرار رکھا ہے،جبکہ شوگر ملیں 155روپے فی من گنا خریدنا چاہتی ہیں۔
حکومت سندھ شوگرملز مالکان کےسامنےبے بس نظر آتی ہے۔تاخیرکےباعث سندھ میں 40کروڑ من گنا پڑے پڑے سوکھ رہا ہے جس سے وزن میں کمی کے باعث کاشت کاروں کوکروڑوں روپےکا نقصان پہنچ چکا ہے۔
تنازعہ ابھی جاری ہے جبکہ سیاست دان بھی اس تنازعے میں کود پڑے ہیں اور مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی آمنےسامنے آگئیں ہیں۔