واشنگٹن : امریکی جریدے نے شمالی کورین سربراہ کے مقتول بھائی سے متعلق انکشاف کیا ہے کہ کم جونگ نام سی آئی اے کا ایجنٹ تھا جسے امریکا جاتے ہوئے پُراسرار طور پر قتل کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے انکشاف کیا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے پُراسرار طریقے سے قتل کیے گئے سوتیلے بھائی کم جونگ نام دراصل سی آئی اے ایجنٹ تھے۔
امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے مقتول سوتیلے بھائی کم جونگ نام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ وہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے ایجنٹ تھے اور شمالی کوریا کی جاسوسی کیا کرتے تھے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کے سوتیلے بھائی کا ایک بار ملک کی باگ ڈور سنبھالنے والوں کی ممکنہ افراد کی فہرست میں بھی نام آچکا ہے تاہم والد کے انتقال کے بعد کم جونگ اُن نے یہ عہدہ سنبھال لیا اور یہیں سے دونوں کے درمیان اختلافات نے جنم لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسی دوران دونوں بھائیوں کے درمیان اختلافات اور اقتدار کے حصول کے لیے کھینچا تانی کی خبریں بھی آتی رہی ہیں، اسی اثناء میں اچانک 2017 کو کوالالمپور کے ہوائی اڈے پر کم جونگ اُن کے سوتیلے بھائی کا قتل ہوگیا۔
تحقیقاتی اداروں کا کہنا ہے کہ کم جونگ نام کے چہرے پر دو خواتین نے اعصاب شکن کیمیکل کا اسپرے کیا تھا جس سے ان کی موت واقع ہوگئی، قاتل خواتین کا تعلق ویت نام اور انڈونیشیا سے تھا جنہیں عدم ثبوت پر حال ہی میں رہا کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کم جونگ نام قتل کے وقت ملائیشیا میں موجود تھے جہاں سے انہیں سی آئی اے حکام سے ملنے امریکا جانا تھا، اس سے قبل بھی کم جونگ نام کے سی آئی اے حکام سے ملاقاتوں کے شواہد موجود ہیں تاہم سی آئی اے کے لیے ان کا کردار اب تک غیر واضح تھا۔