تہران: تہران کی ایون جیل میں آتش زدگی، فائرنگ اور دھماکوں کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تہران کی بدنام زمانہ اوین جیل میں ہفتے کی رات جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئیں جب کہ فائرنگ کی آوازوں کے ساتھ عمارت سے آگ کے شعلے نکلتے دکھائی دیے، تاہم ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ صورت حال ’کنٹرول‘ میں ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران کی ایون جیل میں آتش زدگی کے بعد سائرن اور گولیاں چلنے کی آوازوں سے فضا گونج اٹھی۔
ویڈیو میں آگ کے شعلے اور دھواں دکھائی دے رہا ہے اور فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں، ایون جیل میں زیادہ تر سیاسی قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔
تہران کی جیل کا ایک منظر
مظاہرین نے الزام لگایا ہے کہ ایران حکومت نے جیل میں دھماکہ کیا ہے اور جان بچانے کے لیے چھت پر چڑھنے والے قیدیوں کو فائرنگ سے نشانہ بنارہی ہے ۔۔۔
اور کہا ہے کہ ہر طرح کے نقصان کی ذمہ داری خامنہ ای کی حکومت پر عائد ہوتی ہے pic.twitter.com/MWm6N59W9B— عبداللہ واحدی (@abdullawahidi) October 15, 2022
واقعے کے بعد علاقے میں فوج کے خصوصی دستے تعینات کر دیے گئے ہیں، سرکاری میڈیا کے مطابق جیل میں امن بحال ہو گیا ہے، انتظامیہ نے شر پسند عناصر کو آتش زدگی کا ذمہ دار قرار دیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شمالی تہران میں واقع اوین جیل سیاسی قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک کی وجہ سے بدنام ہے۔ اس جیل میں غیر ملکی قیدیوں کو بھی رکھا جاتا ہے۔ گزشتہ ماہ مہسا امینی کی موت کے بعد مظاہروں کے دوران حراست میں لیے گئے سینکڑوں افراد کو بھی مبینہ طور پر اسی جیل میں رکھا گیا تھا۔