واشنگٹن :امریکا کی محفوظ ترین جیلوں میں سے ایک نیویارک کی جیل سے فرار ہونے والے قتل کے دو خطرناک قیدیوں کو فرار ہوئے دو ہفتے سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے جبکہ امریکا کی تمام سیکورٹی ایجنسیاں ان قاتلوں کا سراغ لگانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔
چھ جون کو امریکا کی ایک محفوظ ترین جیل سمجھی جانے والی جیل نیو یارک سے دو خطرناک قاتل اڑتالیس سالہ رچرڈ میٹ اور پینتیس سالہ ڈیوڈ سویٹ ڈرامائی انداز میں زیرِ زمین پائپوں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
امریکی پولیس نے دونوں قاتلوں کی دوبارہ گرفتاری میں مدد دینے پر پچاس ہزار ڈالرز انعام کا بھی اعلان کر دیا ہے، تحقیقات سے معلوم ہوا کہ دونوں قاتلوں کو جیل سے فرار ہونے میں جیل انتظامیہ کی ایک اہلکار مچل نے بھی مدد کی، جس نے ان دونوں کو بلیڈز اور دیگر آلات فراہم کئے تاہم مچل نے ان الزامات کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
دوسری جانب ان دونوں قیدیوں کو پکڑنے کیلئے سیکورٹی ایجنسیوں کے ایک ہزار اہلکار مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کر رہے ہیں، تحقیقاتی اداروں کا دعوی ہے کہ دونوں قیدیوں نے ایک روز قبل ہی جیل سے صرف 22 میل کی دوری پر تھوڑا وقت گزارا ہے اور اس کے بعد گھنے علاقے میں غائب ہوگئے ہیں۔
تاہم اب سب دعووں کے باوجود ایف بی آئی سمیت دیگر تحقیقاتی ادارے اور سیکورٹی ایجنسیاں دونوں قاتلوں کا سراغ لگانے میں ناکام نظر آتی ہیں۔