تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

بنگلہ دیشی وزیر کی پاکستانی دفترِ خارجہ کے بیان پر تنقید

نئی دہلی : بنگلا دیش کے وزیر اطلاعات حسن الحق انو نے وزیرِاعظم نریندر مودی کی حمایت کرتے ہوئے پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس میں دفتر خارجہ  نے کہا تھا کہ وزیرِ اعظم نریندر مودی کے بیان سے ثابت ہوگیا ہے کہ ہندوستان اپنے پڑوسی ملک پاکستان میں انتہائی منفی کردار ادا کررہا ہے۔


نریندرمودی کا بیان بھارتی منفی رویے کا عکاس ہے، دفترخارجہ


 

بنگلا دیش کے وزیر اطلاعات حسن الحق انو نے ڈھاکہ دورے کے دوران  نریندر مودی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے بنگلہ دیش کی تحریک آزادی کی حمایت کی تھی لیکن یہ پاکستان میں مداخلت کے مترادف نہیں ہے، 16 مارچ 1971 کو بنگلہ دیش کی آزادی کا اعلان کیا تو بھارت بنگلہ دیش کے ساتھ ایک دوستانہ پڑوسی کے طور پر کھڑا تھا۔ اس کا مقصد ایک ملک کی مدد کرنا تھا نہ کہ کسی تیسرے ملک کے معاملات میں مداخلت کرنا۔


بھارتی وزیر نے پاکستان کو برما سمجھتے ہوئے کارروائی کی دھمکی دے دی


 

بنگلہ دیشی وزیر کا کہنا تھا کہ مارچ 1971 میں آزادی کا اعلان کرنے کے بعد شیخ مجیب حکومت کو جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کی طرف سے تسلیم کیا گیا تھا۔ اس کے بعد بھارتی حکومت بنگلہ دیش کی نو تشکیل شدہ حکومت کے ساتھ کھڑی ہوئی تھی۔

حسن الحق انو نے الزام لگایا کہ پاکستان انٹیلی جنس سروس نے خطے کی سلامتی خطرے میں ڈال کر بنگلہ دیش میں بنیاد پرست فورسز اور دہشت گرد گروہوں کی حمایت کی۔


بھارتی فوج نے مکتی باہنی کا ساتھ دیا، نریندرمودی کا اعتراف


 

واضح رہے کہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے سات جون کو ڈھاکہ یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1971 میں بھارتی فوج اور مکتی بائی ساتھ ساتھ لڑے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ’بنگلہ دیش کی ترقی پر بھارت بھی ناز کرتا ہے کیونکہ آپ کی آزادی کے لیے بھارتی سپاہیوں کا بھی خون بہا ہے۔‘

اس پر پاکستانی دفترِ خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے اپنے ردِعمل میں کہا کہ عالمی برادری نریندر مودی کے اعتراف کا نوٹس لے کہ بھارت نے مشرقی پاکستان میں مداخلت کی تھی، اور اس اعتراف سے پاکستان کا یہ دیرینہ موقف درست ثابت ہوا ہے کہ بھارت نہ صرف پڑوسیوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتا ہے بلکہ اس پر فخر بھی کرتا ہے۔

Comments

- Advertisement -