تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

شاہ محمود قریشی کا خطاب، چیف الیکشن کمیشن پرمک مکا نہیں چلے گا

رحیم یارخان: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے منعقد کئے گئے جلسے میں پارٹی کے نائب صدر شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف وفاق کی جماعت ہے اوراسے جلسہ کرنے کے لئے کسی سے اجازت کی ضرورت نہیں ہے

انکاکہناتھاکہ وہ دو پیغام اورتین سوال لے کر رحیم یار خان آئے ہیں انہوں نےآئی ایم ایف کی جانب سے قرضے کی منظوری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کاہا کہ قومیں قرضوں سے نہیں بنتیں بلکہ قیادت سے بنتی ہیں اورعمران خان کی شکل میں قوم کوقائدمل گیاہے۔

انہوں نے ایک پیغام نواز شریف کے نام دیا کہ 30 نومبر عمران خان کا دن ہے اور دوسرا پیغام انہوں نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے نام دیا کہ 21 نومبر کو پی ٹی آئی لاڑکانہ آرہی ہے اور اس کے لئے انہیں کسی سے این او سی لینے کی ضرورت نہیں ہے

انہوں نے تحریک انصاف کے کارکنوں کو گھروں پر پارٹی پرچم لہرانے کی ہدایت بھی کی۔۔

انہوں نے الیکشن کمیشن کی تعیناتی کے موضوع پر کہا کہ تحریک انصاف صرف اشفاف انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے جس کے لئے آزاد الیکشن کمیشن درکار ہے اور اس کی سربراہی کسی نڈر اور جرات مند شخص ضروی ہے، پیپلز پارٹی سن لے کہ مک مکا نہیں چلے گا۔

اس کے علاوہ انہوں نے تین سوال کئے جن میں پہلا سوال تیس نومبر سے متعلق رحیم یار خان کے شہریوں کی تیاری سے تھا جب کہ دوسرا سوال انہوں نے کیا کہ اگر پنجاب حکومت نے راستہ روکا تو کیا رک جاؤ گے جس کا جواب شرکاء نے نفی میں دیا۔

تیسرا سوال انہوں نے پاکستان کی عدلیہ سے کیا کہ اگر قوم کو احتجاج کے آئینی حق سے روکا گیا تو کیا عدلیہ اپنا کردار ادا کرے گی۔

اس سے قبل جہانگیر ترین نے جلسے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ رحیم یار خان کے لوگوں نے اب پرانے سیاسی بتوں کو گرانا ہے

Comments

- Advertisement -
فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں