تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

صدر اوباما کا یرغمال امریکیوں کی بازیابی کیلئے نئی پالیسی کا اعلان

واشنگٹن : امریکی صدر براک اوباما نے دہشت گردوں کی جانب سے یرغمال بنائے گئے امریکیوں کی بازیابی کیلئے نئی پالیسی کا اعلان کر دیا ہے، اس پالیسی کے تحت اغواء کاروں سے مذاکرات یا تاوان دے کر امریکیوں کو بازیاب کرایا جاسکے گا۔

عراق، افغان جنگ نائن الیون اور دیگر کئی بڑے واقعات کے بعد سے سینکڑوں امریکیوں کو دنیا کے مختلف حصوں میں یرغمال بنایا گیا، جن میں سے اکثر کو امریکی فورسز نے بازیاب کرایا جبکہ زیادہ تر کو دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل کیا گیا۔

امریکی قانون کے مطابق یرغمال بنائے گئے امریکی شہریوں کو بازیاب کرانے کیلئے تاوان ادا کرنے پر پابندی تھی اور اگر کوئی خاندان ایسا کرتا تو اسکو امریکی عدالتوں کی جانب سے کریمینل چارجز کا سامنا کرنا پڑتا تھا تاہم صدر اوباما نے اس پورے قانون کو ہی تبدیل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

صدر اوباما نے نہ صرف یرغمال بنائے گئے امریکی شہریوں کے خاندان کو دہشت گردوں سے مذاکرات اور تاوان ادا کرنے کی اجازت دے دی ہے بلکہ اس حوالے سے ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دے دی ہے، جس میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سمیت ایف بی آئی، سی آئی اے، محکمہ دفاع اور محکمہ انصاف کے اہلکار شامل ہیں، جو اغواء کاروں سے مذاکرات میں متاثرہ خاندانوں کی مدد کریں گے۔

صدر اوباما کے مطابق امریکی حکومت کسی دہشت گروہ کو تاوان ادا نہیں کرے گی ، ایسا کرنے سے دہشت گردوں کو مزید حوصلہ مل سکتا ہے۔

امریکی صحافی جیمز فولی کی داعش کے ہاتھوں قتل پر فولی کے خاندان نے امریکی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ فولی کی بازیابی کیلئے مخلصانہ کوششیں نہیں کی گئیں، جبکہ پاک افغان سرحد پر یرغمال بنائے گئے امریکی شہری ویرن وائن سٹائن کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت پر بھی امریکی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

Comments

- Advertisement -