تحریر: محمد صلاح الدین
فرینکفرٹ: میسے فرینکفرٹ کے تحت جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں 8جنوری سے شروع ہونیوالی ہیم ٹیکسٹائل بین الاقوامی نمائش 11جنوری تک جاری رہی نمائش میں دنیا بھر کی دو ہزار سے زائد ٹیکسٹائل کمپنیوں نے اپنی مصنوعات نمائش کیلئے پیش کی ہیم ٹیکسٹائل میں پاکستان سے مجموعی طور پر دو سو باسٹھ کمپنیوں نے شرکت کی بیشتر سر فہرست پاکستانی ٹیکسٹائل کمپنیاں میسے فرینکفرٹ کے تحت نمائش میں شریک ہوئیں۔
ہیم ٹیکسٹائل بین الاقوامی نمائش کی کوریج کیلئے جرمن حکومت کی دعوت پر پاکستان سے پانچ صحافی خصوصی طور پر شرکت کیلئے گئے جن میں اے آروائی نیوز کے محمد صلاح الدین،انجم عالم،نجی ٹی وی کے کاشف منیر،کراچی کے مقامی اخبار سے احتشام مفتی اور سہیل افضل شامل تھے۔
بین الاقوامی نمائش کے ذریعے پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹرکے برآمد کنندگان کو ساٹھ کروڑ ڈالر مالیت کے اضافی برآمدگی آرڈرز بھی موصول ہوئے جس کی مالیت رواں مالی سال کے اختتام تک ڈھائی ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد پاکستان کے شعبہ ٹیکسٹائل کے لئے ہیم ٹیکسٹائل ایک اہم ذریعہ بن گیا ہے کیونکہ اس مرتبہ یورپی یونین خریداروں کے علاوہ امریکہ ، ملائشیا ،چین اور انگلینڈ کی کمپنی کی خریداروں میں بھی پاکستانی ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی خریداری میں زیادہ دلچسپی دیکھنے میں آئی۔
جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں تعینات پاکستان کے کمرشل کونصلر حسن یوسف زئی نے اے آروائی نیوز کو خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں بالحاض تعداد جرمنی کے بعد پاکستان تیسرا بڑا نمائش کنندہ ملک ہے یورپی یونین سے جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے تناظر میںپاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے ہیم ٹیکسٹائل نمائش انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور اسی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ڈی اے پی نے پاکستانی مینوفیکچرز کی سہولت کیلئے مختلف زبانوں کے ترجمے پروفیشنلز کی خدمات حاصل کی ہیم ٹیکسٹائل نمائش کے ذریعے پاکستانی ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی برآمدات میں پچاس کروڑ ڈالر مالیت کے فوری اضافے کے مواقع ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جب پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری اپنی پیداواری استدعات میں اضافہ کرنے پر توجہ دے تو اس سے مزید بہتری کے مواقع ملیں گے میسے فرینکفرٹ کے ایگزیکٹیو بورڈ کے رکن ڈٹ لف براون نے اے آروائی نیوز کو بتایا کہ ہیم ٹیکسٹائل نے دو ہزار چودہ میں بھی ٹیکسٹائل سیکٹر کی دنیا بھر کی ایک سہرفرست نمائش کے اعزاز کو برقرار رکھا ہے نمائش میں مستقبل کے نئے رحجانات کو بھی موثر انداز میں متعارف کرایا گیا ہے۔
ہیم ٹیکسٹائل کے آرگنائزر ہادی صلاح الدین نے اے آروائی نیوز کو بتایا کہ ہیم ٹیکسٹائل میں پاکستانی ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کیلئے انتہائی پرکشش ایونٹ بن گیا ہے جس میں دو سو باسٹھ پاکستانی کمپنیوں نے شرکت کی ہے انہوں نے بتایا کہ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد پاکستان کے ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کیلئے ہیم ٹیکسٹائل غیر ملکیوں کیلئے توجہ کا مرکز بنا رہا اور سب سے زیادہ رش پاکستان کے پویلین میں رہاجسکی وجہ سے پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے ہیم ٹیکسٹائل نمائش انتہائی اہمیت کی حامل رہی۔