تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

اختلاف رائے ہی جمہوریت کا حسن ہے، وزیرِاعظم

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ اختلافات کی وجہ سے سندھ کی سیاسی فضا کشیدہ صورت حال اختیار کر تی جارہی ہے اور اس میں ایم کیو ایم کے وزرا کی جانب سے دیئے گئے استعفوں نے ان دونوں جماعتوں کے درمیان خلیج بڑھا دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد نے فاروق ستار کی قیادت میں آج وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف سے ملاقات کی اور ملاقات کے دوران پیپلز پارٹی کی جانب سے ان کے خلاف کی جانے والی زیادتیوں کی شکایات کے انبار لگا دیئے۔ ملاقات میں پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی جگہ نیا اپوزیشن لیڈر لانے کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔ ایم کیوایم کی جانب سے وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ قائد حزب اختلاف پر عدم اعتماد برقرار ہے۔

وزیراعظم نواز شریف سے متحدہ قومی موومنٹ کے وفدکی ملاقات کے دوران موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور خاص طور پر سندھ میں سیاسی گرما گرمی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے کہاہے کہ اختلاف رائے ہی جمہوریت کا حسن ہے،جمہوری قوتیں آئینی طریقہ کار کے تحت مسائل کے حل کے لئے بات چیت کا ذریعہ اپنائیں۔ انھوں نے کہا کہ پچھلے کچھ ماہ سے پارلیمانی جمہوریت اور قانون کی عملداری کے لئے تمام جماعتوں نے اپنا کردار ادا کیا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ نظام کی بہتری کے لئے جمہوری اداروں کے وقار کا تحفظ ضروری ہے۔ وزیر اعظم نے منتخب جمہوری قوتوں کو متحد رہتے ہوئے ملک کی بہتری اور سلامتی سمیت سندھ میں ترقی کے لئے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے رشید گوڈیل اور نسرین جلیل نے بھی شرکت کی جبکہ حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید،وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیر اعظم کے پولیٹیکل سیکرٹری آصف کرمانی بھی شریک ہوئے۔

واضح رہے کہ سندھ میں خورشید شاہ کے بیان کے بعد ایم کیوایم نے سندھ حکومت سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔ دونوں جماعتوں کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔ جس کی وجہ سے سندھ میں سیاسی گرما گرمی دیکھی جا رہی ہے ایم کیوایم نیا اپوزیشن لانے کیلئے دیگر سیاسی جامعتوں سے رابطے کر رہی ہے۔

Comments

- Advertisement -
Abdul Rasheed
Abdul Rasheed
honda1234