تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

پولیس کےجوان خودکو نہتا اورکمزور نہ سمجھیں ، آصف زرداری

کراچی: سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہماری جنگ ایک سوچ اور نظریے کے ساتھ ہے، جو ہم پر اپنی سوچ مسلط کرنا چاہتے ہیں، ایسے عناصر کے خلاف اپنی سرزمین کو بچانے کیلئے آخری دم تک لڑیں گے ۔

 وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں سندھ پولیس کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کے ورثاء کو چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری کاکہنا تھا کہ سندھ پولیس کے ورثاء ہمارے گھر کا حصہ ہیں اور ان کے بچے ہمارے بچے ہیں، جنہیں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔

سابق صدر نے صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ اور وزیراعلیٰ سندھ سے مشاورت کے بعدسندھ پولیس کے شہداء کے لواحقین دیا جانے والا معاوضہ بیس لاکھ سے بڑھاکر ایک کروڑ روپے کرنے کا اعلان کیا اس کے ساتھ ساتھ ہدایت کی کہ خاتون ایس پی ارم کو ایس پی ویلفیئر تعینات کرنے اور اس کے ساتھ ساتھ شہداء کے تمام بچوں کو زیبسٹ میں فری تعلیم فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

 انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سے کہا کہ وہ شہداء کے بچوں کیلئے ملازمت، زمین اور گھر دیں، ان کاکہنا تھا کہ ان شہداء کے بچوں کے ہم والدین بنیں گے ۔ سابق صدر نے شہید ایس پی چوہدری اسلم اور شہید پولیس افسر سید بہادر علی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ان کو میں ذاتی طور پر جانتا ہوں جنہوں نے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ جب وہ حکومت میں آئے تو پولیس مایوسی کا شکار تھی، وسائل بھی نہ تھے اپنے دور اقتدار میں پولیس کا مورال بلند کیا اور وسائل دیکر انہیں دہشت گردی کے خلاف لڑنے کیلئے وسائل فراہم کیے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کا بجٹ بارہ ارب روپے تھا، جو اب ساٹھ ارب روپے تک پہنچادیا ہے ۔

 وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد دہشت گردی میں شدت آئی یہاں تک کہ اس وقت کے صدر اور آرمی چیف جنرل مشرف اور کورکمانڈر کراچی پر حملے ہوئے اب صورتحال بہتر ہے ۔ اور دہشت گردی کو کافی حدتک ختم کیا ہے ۔

Comments

- Advertisement -