پیر, مئی 13, 2024
اشتہار

لیبیا میں ڈھائی ٹن یورینیم غائب

اشتہار

حیرت انگیز

تریپولی: جنگ زدہ ملک لیبیا میں ایک مقام پر ذخیرہ شدہ تقریباً 2.5 ٹن قدرتی یورینیم غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے نے جمعرات کو انکشاف کیا ہے کہ لیبیا کی ایک سائٹ سے ڈھائی ٹن یورینیم غائب ہو گیا ہے، سابقہ حکومت نے قدرتی یورینیم کے 10 ڈرم ڈیکلیئر کیے تھے جو اب موجود نہیں ہیں۔

اے پی نیوز کی رپورٹ کے مطابق قدرتی یورینیم کو فوری طور پر توانائی کی پیداوار یا بم کے ایندھن کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا، کیوں کہ افزودگی کے عمل کے لیے عام طور پر دھات کو گیس میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، اور اس کے بعد مطلوبہ سطح تک پہنچانے کے لیے اسے مخصوص مشین میں گھمایا (سینٹریفیوج) جاتا ہے۔

- Advertisement -

ویانا میں قائم بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی نے بدھ کو رکن ممالک کو غائب ہونے والے یورینیم کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔

ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا کہ جوہری مواد سے متعلق معلومات نہ ہونا ریڈیالوجیکل رسک اور جوہری سیکیورٹی خدشات کا باعث بن سکتا ہے، تاہم مذکورہ مقام تک پہنچنے کے لیے پیچیدہ لوجسٹکس کی ضرورت ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ قدرتی یورینیم اگر کسی گروپ کے ذریعے تکنیکی ذرائع اور وسائل سے حاصل کیا جائے، تو ایک ٹن یورینیم کو وقت کے ساتھ ساتھ 5.6 کلوگرام ہتھیاروں کے درجے کے مواد تک ریفائن کیا جا سکتا ہے، یہی وہ بات ہے جس کی وجہ سے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے ماہرین کے لیے اس غائب شدہ دھات کی تلاش ایک اہم مسئلہ ہے۔

واضح رہے کہ 2003 میں لیبیا کے معمر قذافی نے جوہری اسلحہ پروگرام ترک کرنے کا اعلان کیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں