تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

وزیر خارجہ نے افغان حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا

ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کے ساتھ پیش آئے واقعے کے قریب پہنچ چکے، ساتھ ہی انہوں نے افغان حکومت سے بڑا مطالبہ بھی کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملتان میں عید الاضحیٰ کی نماز کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کےمطابق ایف آئی آر درج کی گئی،تفتیش ہوئی، آئی جی اسلام آباد نے پورا روٹ پیش کیا، چار ٹیکسیوں کا ڈیٹا بھی دیا،چاروں ٹیکسی ڈرائیورز کو پیش کیاگیا۔

وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ نتیجےکےقریب پہنچ چکے ہیں،چند گزارشات بھی رکھی ہیں، ہمیں افغان سفیر اور ان کی صاحبزادی کا تعاون درکار ہے،ہم چاہتے ہیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے،معاملے کی مکمل تحقیقات افغان حکومت کے ساتھ شیئر کرینگے۔

شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کےفون ڈیٹا تک رسائی دی جائے، ہم نے افغان وزیر خارجہ سے بات کی اور ان سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کا کہا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دشمن سی پیک کو متاثر کرنے کے لئے افواہیں پھیلاتے ہیں، ہم ان قوتوں کو بے نقاب کریں گے جو چین اور پاکستان کے تعلقات متاثر کرنا چاہتے ہیں لہٰذا کل چین روانہ ہو رہا ہوں جہاں اگلے دو روز میں اہم شخصیات سے ملاقاتیں ہوں گی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت امن کے عالمی ایجنڈےمیں رکاوٹ ہے، بھارت افغانستان کی زمین استعمال کرنا چاہتا تھا، بھارت ہر چیز کو تباہ کرنا اور رخنہ ڈالنا چاہتا ہے، بھارت امن اور استحکام پیدا کرنے میں مدد گار ثابت نہیں ہو رہا، دنیا پاکستان کے کردار کی تعریف کرتی ہے اور بھارت اس میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔
وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ کا بیان بلی تھیلے سے باہر آنے کے مترادف ہے، بھارت اپنے مفادات کی خاطر خطے کا امن خراب نہ کرے، بھارت کو مسلسل ناکامیاں ہو رہی ہیں جبکہ پاکستان کا عالمی کردار اہم ہو رہا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کے لیے جاسوس نیٹ ورک استعمال ہوتا ہے، لوگوں نے جاسوس نیٹ ورک کو کسی اور مقاصد کے لیے استعمال کیا۔

Comments

- Advertisement -