تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

خوشی حاصل کرنے 3 آزمودہ طریقے

خوشی آج کل کے دور میں ایک نایاب شے بن چکی ہے۔ چاروں جانب مسئلے مسائل، پریشانیاں خوش ہونے کا موقع ہی نہیں دیتے۔ جب ہم ناخوش ہوتے ہیں تو اس کا اثر ہماری زندگی اور تعلقات پر بھی پڑتا ہے۔

ناخوشی ہمارے اندر سے زندہ رہنے کی خواہش کو ختم کر دیتی ہے۔ یہ ہماری صلاحیتوں، ہمارے کام کرنے کے جذبہ پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔

ماہرین خوش رہنے کے بہت سے طریقہ بتاتے ہیں لیکن یہ 3 طریقہ ایسے ہیں جن سے ہر شخص متفق ہے۔ اگر آپ بھی خوشی کی تلاش میں ہیں تو ان طریقوں پر عمل کریں۔


اپنا پسندیدہ کام سر انجام دیں

happy-3

ہم میں سے بہت سے افراد اس لیے ناخوش رہتے ہیں کیونکہ وہ زندگی میں ناپسندیدہ کام سر انجام دے رہے ہوتے ہیں۔ جو کام وہ کرنا چاہتے ہیں وہ کر نہیں پاتے لہٰذا ان کی زندگی سے خوشی اور اطمینان کا عنصر ختم ہوجاتا ہے اور وہ تھکے تھکے، بیزار سے لگنے لگتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جو کام کرنے کی خواہش آپ کے دل میں موجود ہو اسے کرنا آپ کو خوش دیتا ہے۔ یہ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ اگر آپ پینٹنگ کرنا چاہتے ہیں لیکن کسی خشک سی نوکری میں مصروف ہیں تو ہفتہ میں وقت نکال کر پینٹنگ ضرور کریں۔

مختلف رنگوں سے کھیلنا، اپنے خیالات کو اظہار کا موقع دینا اور اپنی پینٹنگ کی تکمیل کرنا آپ کو بے پایاں خوشی اور اطمینان کا احساس دے گا۔


پسندیدہ چیز حاصل کریں

happy-4

جو چیزیں آپ کو خوشی دیتی ہیں انہیں حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ کوئی کتاب، کوئی لباس، کوئی سجاوٹ کی چیز۔ بعض افراد کوئی ڈش کھانا چاہتے ہیں لیکن مصروفیت کے باعث نہیں کھا پاتے۔

اپنے مصروف شیڈول میں سے وقت نکال کر اسے ضرور کھانے جائیں۔ اس سے آپ کو اپنے اندر خوشی اور توانائی کا احساس ہوگا۔

اگر آپ کی پسندیدہ چیز مہنگی ہے جیسے کوئی مہنگی گاڑی یا موٹر بائیک، تو یہ آپ کو محنت سے کام کرنے اور کامیاب بننے کی طرف مائل کرے گی تاکہ آپ اپنی خواہش کی تکمیل کرسکیں۔


کسی کی مدد کریں

happ-2

خوشی حاصل کرنے کا یہ صدیوں پرانا اور آزمودہ طریقہ ہے۔ اپنی خواہشات کی تکمیل کرنے کے بعد بھی آپ کو اتنی خوشی نہیں ہوگی جتنی کسی کی مدد کر کے ہوگی۔

ضروری نہیں کہ آپ لاکھوں روپے سے کسی کی امداد کریں۔ کسی ضرورت مند بچے کی معمولی ضرورت پوری کردینا، یا اپنے کسی ساتھی کا کوئی ایسا کام کروانے میں مدد کر دینا جو اس کے لیے بہت ضروری ہو مگر وہ ہو نہیں پارہا ہو، آپ کو بے حد خوشی کا احساس دے گا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -