راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے 300 سے زائد کارکنوں کو انسداد دہشتگردی (اے ٹی سی) میں پیش کر دیا گیا۔
سات مختلف تھانوں سے 325 پی ٹی آئی کارکنان کو اے ٹی سی میں پیش کیا گیا جن میں سے 198 ملزمان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور اور 109 کارکنان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا دیا گیا۔ عدالت نے 5 کارکنان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: (ن) لیگ نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی قرارداد پیش کر دی
تھانہ دھمیال سے 8، تھانہ صادق آباد سے 104، تھانہ نیو ٹاؤن سے 79، چکوال کے تھانہ ڈھڈیال سے 46 اور تھانہ وارث خان سے 12 کارکنان کو عدالت پیش کیا گیا ۔
کارکنان کے خلاف تھانہ دھمیال، صادق آباد، نیو ٹاؤن، وارث خان، نصیر آباد اور ڈھڈیال میں مقدمات درج ہیں، ملزمان پر توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ، ہنگامہ آرائی اور کار سرکار میں مداخلت کا الزام ہے۔
پی ٹی آئی کے کارکنان بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کی قیادت میں ڈی چوک پہنچ گئے تھے، تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن کے دوران 450 سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا تھا۔
مظاہرین کے خلاف خیبر چوک اور کلثوم پلازہ کے درمیان آپریشن کے دوران ساڑھے چار سو سے زائد مظاہرین کو حراست میں لیا گیا تھا۔
آپریشن میں ڈیڑھ ہزار کے قریب پنجاب، اسلام آباد پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے حصہ لیا تھا، تمام ملزمان مختلف مقامات پر پولیس پر حملہ کرنے، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ہیں۔