برلن: پاکستانی نژاد شہری نےغیرت کے نام پراپنی 19 سالہ بیٹی کے قتل کا اعتراف کرلیا۔
مذکورہ شخص نے اپنی بیٹی کو اس کے دوست کے ہمراہ رنگے ہاتھوں پکڑا اوراسے قتل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق اسدعلی خان اوراس کی اہلیہ شازیہ نے قتل کرنے کی بعد اپنی بیٹی لاریب کوکپڑے پہنائے اور اسکے بعد وہیل چیئر کے ذریعے اپارٹمنٹ سے نیچے لائے اور گاڑی میں ڈال کر شہرکے ایک ویران علاقے میں پھینک آئے۔
اسد خان جس کی عمر 51 بر ہے اس نے اعتراف کیا کہ اس نے اپنی بیٹی کو اسلئے قتل کیا کہ اس نے ایک ایسے لڑکے سے محبت کا جرم کیا جس کی اس نے اجازت نہیں دی تھی۔
اسد اوراسکی اہلیہ کی شادی گھر والوں کی مرضی سے ہوئی تھی اوروہ اپنی بیٹی کے لئے بھی ایسا ہی چاہتے تھے۔
مقتول لاریب کی 41 سالہ میں نے دارمشتات شہر کی عدالت میں مقدمے کی سماعت کےدوران بیان دیا ہے کہ وہ ایک مجبور عورت ہے اورمکمل طورپر اپنے شوہرکے دباوٗ میں ہے لہذا اپنی بیٹی کو قتل ہونے سے نہ بچا سکی۔
قاتل جوڑے نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ کس طرح انہوں نے قتل کی رات مقتول لاریب کی چوٹھی بہن 14 سالہ ندا کو اپنے ایک رشتے دار کے گھر بھیج دیا تھا۔