چترال: پشاور سے چترال آتے ہوئے ایک مسافر گاڑی لواری ٹاپ کے مقام پر حادثے کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں چار افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں‘ عوام نے حادثے کے مقام کی فی الفور مرمت کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ حادثہ عید الاضحیٰ سے ایک روز قبل پیش آیا جب مسافر ہائس میں سوار 18 افراد عید کی چھٹیاں منانے پشاور سے چترال آرہے تھے۔
حادثے کے نتیجے میں چار افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 13 افراد زخمی ہیں جن میں سے بعض کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ کچھ کے زخم معمولی نوعیت کے ہیں۔
حادثے میں زندہ بچ جانے والے ایک مسافر نے اے آروائی نیوز کے نمائندے کو بتایا کہ لواری ٹاپ کے سڑک پر حفاظتی دیوار نہیں ہے اور سڑک کی حالت کئی مقامات پر انتہائی نازک ہے جس کے سبب یہ اندوہناک حادثہ پیش آیا۔
یاد رہے کہ چترال کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والی واحد سڑک لواری ٹاپ روڈ کی حالت انتہائی خراب ہے جس کی وجہ سے آئے روز اس سڑک پر حادثات کے ساتھ ساتھ مسافر گاڑیوں کو کئی گھنٹے انتظار کرنا پڑتا ہے۔
دیر کی جانب مینہ خوڑ کے مقام پر لواری ٹاپ کے پہاڑی سے جو پانی کا نالہ نکلا ہے اس نالہ میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے اس میں چھوٹے گاڑیاں نہیں جاسکتی اور اکثر اس نالے میں پھنس جانے سے سینکڑوں گاڑیاں لمبے قطار میں کھڑی ہوجاتی ہیں اور راستہ کھلنے کا انتظار کرتی ہیں۔ یہ سڑک نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے زیرانتظام ہے اور ان کی ذمہ داری ہے کہ اس سڑک کو مرمت کرے۔
چترال کے عوام نے وفاقی حکومت اور حکام سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ لواری ٹاپ روڈ پر این ایچ اےکاغذوں میں سالانہ جو کروڑوں روپے خرچ ہوتی ہے اس فنڈ کی رقم ایماندارانہ طور پر استعمال کی جائے، سڑک کی فوری مرمت کے ساتھ ساتھ اس کے دونوں جانب حفاظتی دیوار تعمیر کی جائے اور جہاں سے نالے گزرتے ہیں وہاں پر کم از کم پائپ ڈال کر بجری ڈالا جائے تاکہ مسافر گاڑیاں آسانی سے گزر سکے ساتھ ساتھ ٹریفک پولیس کا عملہ بھی وہاں تعنیات کیا جائے تاکہ ٹریفک جام نہ ہو۔