تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ایرانی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی

اسلام آباد: ایرانی فوج کی جانب سے پاکستان میں کارروائی کی دھمکی کے بعد ایرانی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے مذکورہ بیان پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

گزشتہ روز ایرانی فوج کے سربراہ جنرل محمد حسین باقری نے پاکستان میں کارروائی کی دھمکی تھی۔ بیان کے بعد دفتر خارجہ نے ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست کو آج دفتر خارجہ طلب کرلیا۔

ترجمان کے مطابق طلبی کے دوران ایرانی سفیر سے ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف کے سرحد پار کارروائی کے بیان پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ایرانی فوج کی پاکستان میں کارروائی کی دھمکی

نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ سفیر کو کہا گیا ہے کہ ایسے بیانات دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کے خلاف ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان میں بارڈر مینجمنٹ پر بات ہوئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے ایران کو ایسے بیانات سے گریز کی درخواست کی گئی ہے کیونکہ ایسے بیانات دونوں ممالک کے تعلقات میں خلل ڈال سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ایرانی فوج کے سربراہ جنرل محمد حسین باقری نے کہا تھا کہ اگر پاکستان نے سرحد پار ایرانی علاقے میں حملے کرنے والے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی نہ کی تو ایران پاکستان کے اندر ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنائے گا۔

جنرل محمد حسین باقری نے کہا تھا کہ ہم اب اس طرح کی صورتحال برداشت نہیں کریں گے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستانی حکام سرحد کو کنٹرول کریں گے اور دہشت گردوں کو گرفتار کر کے ان کے ٹھکانوں کو ختم کریں گے۔

ایرانی فوجی سربراہ کے بیان کے بعد مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا تھا کہ ایران کی جانب سے دہشت گردوں کا تعاقب کرنے کے بیانات آتے رہتے ہیں۔ ایرانی حکومت سے کہا ہے کہ دہشت گردوں سے متعلق معلومات فراہم کریں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -