پیرس : فرانسیسی اداکارہ کیتھرین ڈینیو نے کہا ہے کہ مردوں کو خواتین کو لبھانے اور اپنی جانب متوجہ کرنے کی مکمل آزادی ہونا چاہیے اور اس پر کسی کو اعتراض بھی نہیں ہونا چاہیے۔
فرانس کی معروف اور مقبول اداکارہ نے ان خیالات کا اظہار اپنے ایک خط میں کیا، یہ خط امریکی فلم انڈسٹری کے مشہور ہدایت کار ہاروی وینسٹین کے خلاف جنسی ہراسیت کے الزامات سامنے آنے کے بعد پیدا ہونے والی مذمتوں کی لہرکو زائل کرنے کے لیے لکھا گیا.
جنسی ہراسیت کی مذمت کے بر خلاف اس انوکھی تجویز اور سماج کے عمومی رویے سے ہٹ کر نظریہ رکھنے والی کیتھرین تنہا نہیں بلکہ اب تک سو سے زائد فرانسیسی خواتین نے کھلے خط کے ذریعے اپنے اس اچھوتے خیال کی ترویج کی ہے.
معروف اداکارہ کیتھرین ڈینیو سمیت ایک سو فرانسیسی خواتین نے معاشرے سے مختلف اور ایک سو اسی ڈگری کے ذاویئے پر اپنی اس سوچ کو نئی ’پیورٹن ازم‘ سے تعبیر کیا ہے جس میں مردوں کے اظہار محبت اور خواتین کو لبھانے کی کوششوں کو مرد کا فطری حق کہا گیا ہے.
دوسری جانب حقوق نسواں کے علمبرداروں کے ایک گروپ کی خواتین نے فرانسیسی اداکارہ کیتھرین اور ان کی حمایتی خواتین پر جنسی تشدد اور ہراسیت کو غیر اہم قرار دینے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سفاک جرم کی کسی طور حمایت نہیں کی جاسکتی ہے.
خیال رہے امریکی فلم ہدایت کار و فلم ساز ہاروی وینسٹین کے خلاف زنا کے الزامات کے بعد ہر جانب سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اس اقدام کی مذمتوں کا سلسلہ جاری ہے ایسے میں فرانسیسی اداکارہ سمیت سو زائد خواتین کا مرد ہدایت کار کی حمایت کر کے نئی بحث کا آغاز کردیا ہے.
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔