لاہور: اداکارہ میشا شفیع کے خلاف علی ظفر کے ہرجانہ کیس کی سماعت لاہور کی سیشن کورٹ میں ہوئی، عدالت نے میشا شفیع کو علی ظفر کے خلاف میڈیا پر بیان بازی سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں اداکارہ میشا شفیع کے خلاف علی ظفر کے ہرجانہ کیس کی سماعت ہوئی، علی ظفر نے موقف اختیار کیا کہ میشا شفیع نے ہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں۔
[bs-quote quote=”عدالت نے علی ظفر کو 9 فروری کو شہادت کے لیے طلب کرلیا” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]
علی ظفر نے کہا کہ میشا شفیع نے شہرت کے لیے جھوٹے الزامات عائد کئے ہیں، ان کے الزامات سے پوری دنیا میں شہرت متاثر ہوئی، عدالت میشا شفیع کو سو کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے میشا شفیع کو علی ظفر کے خلاف بیان بازی سے روکتے ہوئے علی ظفر کو 9 فروری کو شہادت کے لیے طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ علی ظفر نے انہیں ایک زائد بار جنسی طور پر ہراساں کیا ہے۔
مزید پڑھیں: ہرجانہ کیس ،عدالتی حکم کے باوجود میشا شفیع نے جواب داخل نہیں کروایا، دوبارہ نوٹس جاری
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر میشا شفیع نے لکھا تھا کہ ‘میں اپنے ساتھ جنسی ہراساں کرنے کے واقعے پر اس لیے خاموشی توڑ رہی ہوں، کیونکہ مجھے لگتا ہے اس اقدام کے ذریعے اُس روایت کو ختم کرسکتی ہوں جو ہمارے معاشرے کا حصہ ہے‘۔
الزامات کا جواب دیتے ہوئے نامور پاکستانی گلوکار علی ظفر نے ساتھی گلوکارہ کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں سوشل میڈیا پر الزام تراشی کے بجائے میں میشا کو عدالت لے کر جاؤں گا۔
یاد رہے کہ علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف سو کروڑ ہرجانے کا دعوٰی دائر کر رکھا ہے، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ مجھ پر ہراسگی کا جھوٹا اور بے بنیاد الزام لگایا گیا‘۔