لاہور: فوک گلوکاری کی دنیا میں اپنی علیحدہ شناخت بنانے والے عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی کے صاحبزادے نے والد کے حوالے سے چلنے والی خبروں کی تردید کردی۔
تفصیلات کے مطابق عطا اللہ عیسی کو طبیعت ناسازی کے بعد لاہور کے اسپتال منتقل کیا گیا تھا، طبیعت ٹھیک ہونے پر ڈاکٹرز نے انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی۔
سوشل میڈیا پر افواہ زیر گردش تھی کہ عطاء اللہ عیسی خیلوی اب ہم میں نہیں رہے اور اُن کی اس حوالے سے مختلف تصاویر بھی شیئر کی جارہی تھیں۔
فوک گلوکار کے صاحبزادے سانول عیسی خیلوی نے افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ والد صاحب کی طبیعت اب بہتر ہے اور وہ گھر پر موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ رواں ہفتے طبیعت میں ناسازی کی وجہ سے انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا البتہ طبیعت میں بہتری کے بعد ڈاکٹرز نے انہیں گھر لانے کی اجازت دے دی۔
مزید پڑھیں: معروف گلوکارعطااللہ عیسی خیلوی کی بیٹی لاریب بھی پاکستان کا نام روشن کرنے میں پیچھے نہ رہی
سانول عیسی خیلوی نے والد کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی۔ جس میں عطاء اللہ خان گلے میں ستارہ امتیاز پہنے مداحوں کے لیے اپنا پیغام ریکارڈ کرا رہے تھے۔
https://www.facebook.com/attaullah.esakhailvi/videos/865266307145299/
یاد رہے کہ عطا اللہ عیسیٰ خیلوی نے سرائیکی گانوں اور مخصوص انداز کی وجہ سے عوام میں خاصی مقبولیت حاصل کی، گلوکار نے اب تک سب سے زیادہ میوزک البم ریلیز کیے جس کی وجہ سے 1994 میں ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ریکارڈ کیا گیا۔
عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی کا تعلق میانوالی سے ہے، آپ نے لوک گلوکاری کے ساتھ ساتھ اردو زبان میں بھی گانے گائے جن میں سے ایک قمیص تیری گالی ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے آپ کو 1991 میں پرائیڈ آف پرفارمنس کا ایواڈ میں دیا جاچکا ہے۔
گلوکار نے تحریک انصاف کے لیے بھی ’بنے گا نیا پاکستان‘ کے نام سے خصوصی گانا گایا، پی ٹی اآئی کا کوئی بھی جلسہ یا پارٹی میٹنگ ایسی نہیں ہوتی تھی جس میں اس ترانے کو نہ چلایا جائے۔