اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) نے اومنی گروپ کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر کردیا، ریفرنس کراچی میں واقع 2 پلاٹس کو غیر قانونی طور پر ریگولرائز کروانے سے متعلق ہے جس سے قومی خزانے کو تقریباً 4 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔
تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) نے پنک ریزیڈنسی سے متعلق جعلی اکاؤنٹس کیس کا ایک اور ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا۔ ریفرنس کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے گلستان جوہر کراچی میں 2 پلاٹ غیر قانونی طور پر ریگولرائز کروا کے قومی خزانے کو تقریباً 4 ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔
ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی، سیکریٹری لینڈ سندھ آفتاب میمن اور اومنی گروپ کے عبد الغنی مجید سمیت دیگر 7 افراد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
ریفرنس کے مطابق ملزمان نے گلستان جوہر کراچی میں جو دو پلاٹ غیر قانونی طور پر ریگولرائزکروائے ان میں سے ایک پلاٹ 23 ایکڑ اور دوسرا 7 ایکڑ کا ہے۔ دونوں پلاٹس کے لیے ادائیگیاں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے کی گئی۔
ریفرنس کے ساتھ دی جانے والی تصویر میں آصف علی زرداری بے نظیر بھٹو اپنا گھر اسیکم کا افتتاح کر رہے ہیں۔
یہ اسکیم 31 اکتوبر 2010 کو پی آئی اے ملازمین کے لیے بنوائی گئی، بعد میں زمین کی لیز کو منسوخ کر دیا گیا۔ ریفرنس کے مطابق یہ زمین بعد میں غیر قانونی طریقے سے پنک ریزیڈنسی کے نام الاٹ کی گئی تھی۔
ریفرنس میں ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔
رجسٹرار آفس میں مذکورہ ریفرنس کی اسکروٹنی کا عمل جاری ہے، ریفرنس کی جانچ پڑتال کے بعد اسے احتساب عدالت کے انچارج جج محمد بشیر کو بھجوایا جائے گا، جج محمد بشیر اس ریفرنس کو سماعت کے لیے اپنے پاس رکھنے یا کورٹ 2 منتقل کرنے کا فیصلہ کریں گے۔