اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

پاکستانی شہری انسانی اسمگلنگ کے جرم میں 15 برس قید

اشتہار

حیرت انگیز

ابوظبی : اماراتی عدالت نے دوشیزہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے، قحبہ خانہ چلانے اور انسانی اسمگلنگ کے جرم میں پاکستانی شہری کو 15 برس قید جبکہ مذکورہ شخص کی اطلاع دینے والوں کو کم عمر لڑکی کے ساتھ مکروہ فعل انجام دینے کے جرم میں تین برس قید کی سزا سنادی۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت میں جنسی زیادتی کے الزام میں قید کی سزا پانے والے پاکستانی شہری نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ متاثرہ لڑکی کا باپ ہے۔

اماراتی میڈیا کا کہنا تھا کہ عدالت نے 49 سالہ پاکستانی پر انسانی اسمگلنگ، جنسی زیادتی اور قحبہ خانہ چلانے پر فرد عائد کی گئی ہیں۔

- Advertisement -

عدالتی دستاویزات کے مطابق ملزم نے 13 سالہ متاثرہ لڑکی کا پاسپورٹ بھی اپنے پاس رکھا ہوا تھا تاکہ کسی بھی مشکل صورتحال میں اماراتی حکام کو یہ بتاسکے کہ لڑکی اس کی بیٹی ہے۔

اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملزم نے اماراتی حکام کے سامنے لڑکی کو اپنی بیٹی ظاہر کرکے لڑکی کے لیے 2 سال کا سیاحتی ویزاہ لیا تھا۔

متاثرہ لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے ہمارے گھر کی خراب مالی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مجھے دبئی چلنے کے لیے راضی کیا اور پھر اہلخانہ کو بھی اس بات پر راضی کرلیا کہ میں دبئی میں اچھی رقم کماسکوں گی۔

لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ دبئی کے لیے پرواز سے قبل ملزم نے میرا ریپ کیا اور اپنے قحبہ خانے میں ایک ساتھ دس افراد کے ساتھ زبردستی مکروہ فعل انجام دینے کےلیے مجبور کیا۔

اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی جو اب پندرہ برس کی ہوچکی ہے کے سماعت کے دوران دئیے گئے بیان کے مطابق 49 سالہ شخص مکروہ کی انجام دہی سے انکار پر اسے تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔

مقدمے کی سماعت کے دوران فریق اول نے بتایا کہ اسے قحبہ خانے میں کام کرنے والی لڑکی سے محبت تھی اور جب اس نے پتا چلا کہ ملزم لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنارہا ہے تو وہ اسے بچانے قحبہ خانے پہنچا ،جہاں اس کی ملزم سے لڑائی ہوئی، اور اس کے بعد اس نے دبئی پولیس کو اس حوالے سے خبردار کیا۔

فریق اوّل کی شکایت پر پولیس نے مذکورہ جگہ پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی کو ریسکیو کیا اور فریق اوّل اور ملزم کو گرفتار کرکے دونوں کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کیا تھا۔

اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے پولیس کو مطلع کرنے والے شخص کو متحدہ عرب امارات کے قانون کے مطابق ریپ کے الزام میں تین برس قید کی سزا سنائی ہے۔

واضح رہے کہ اماراتی قانون کے مطابق اٹھارہ سال سے کم عمر افراد کے ساتھ ناجائز جنسی تعلق قائم کرنا جنسی زیادتی کے زمرے میں شمار ہوتا ہے۔

عدالتی احکامات کے مطابق دونوں ملزمان کو قید کی سزا مکمل کرنے کے بعد ملک بدر کردیا جائے گا جبکہ 49 سالہ پاکستانی شخص پر 15 برس قید کے ساتھ ساتھ 1 لاکھ درہم جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں