اشتہار

عجیب و غریب بیماری میں مبتلا شخص کی تصاویر وائرل، بچے نہ دیکھیں

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : بھارتی شہری کے پورے جسم پر بلبوں کی طرح پھوڑے نکل آئے، جسم کے سب سے بڑے پھوڑے کا وزن 25 کلو بتایا گیا ہے، اس عجیب بیماری کے باعث وہ گھر میں محسور ہوکر رہ گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ عجیب و غریب اور دل دہلا دینے والی تصاویر بھارتی ریاست اڑیسہ کے شہری کی ہیں جس کا پورا جسم سر سے لیکر پاوٓں تک بلبوں جیسے پھوڑوں سے بھر چکا ہے اور وہ اس کا علاج کروانے کےلیے بے چین ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ دیوکار بسوئی نامی شخص کی ٹانگ پر سب سے بڑا ٹیومر (پھوڑا) ہے جس کا وزن 25 کلو بتایا گیا ہے۔

- Advertisement -

ریاست اڑیسہ کے 65 سالہ رہائشی کا کہنا تھا کہ اس کے پڑوسی اور اہل محلہ اس کے ساتھ کسی ‘گندھے جانور’ سے بھی بدتر جیسا سلوک کرتے ہیں۔

65 سالہ شہری نے اپنی اس حالت اور لوگوں کے طعنوں اور باتوں کے باعث اپنے گھر سے بھی نکلنا چھوڑ دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کا یقین ہے کہ مذکورہ شخص نیوروفیبرومیٹوسس نامی بیماری سے متاثر ہوا ہے جو ایک کمزور جینیاتی بیماری ہے، جس کی وجہ سے اعصاب کے ساتھ ہی پھوڑوں کی نشوونما ہوتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دیوکار کے جسم پر 15 سال قبل پھوڑے نکلنا شروع ہوئے تھے اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا جسم پھوڑوں سے بھر گیا یہاں تک کے آنکھوں کی پلکے بھی پھوڑوں میں چھپ گئیں۔

متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ لوگ مجھے گھورتے ہیں اور برائے راست میرا مذاق اڑاتے ہیں اور مجھ سے بچ کر نکلتے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ میں ہر کسی کو متاثر کردوں گا، لوگ میری طرف دیکھنا بھی پسند نہیں کرتے۔

دیوکار نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ زمیندار نہیں چاہتے کہ میں ان کی زمین پر رہوں اور اگر چلا جاوٓں تو لوگوں کی شکایت پر وہ مجھے نکال دیتے ہیں، اسی وجہ سے میں 15 سال سے بے روزگار ہوں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیوکار اپنی حالت ٹھیک ہونے کے لئے بے چین ہیں تاہم ان کا دعوی ہے کہ ان کے گاؤں کے پاس کوئی علاج دستیاب نہیں ہے۔

ڈاکٹر لیر نے کہا: ‘یہ ایک موروثی جینیاتی عارضہ ہے اور اس وقت اس کا کوئی طبی علاج نہیں ہے۔

ڈاکٹرز کے مطابق اس کا واحد حل یہ ہے کہ تکلیف دہ پھوڑوں کو سرجری کے ذریعے ہٹایا جائے اور یہ آپریشنز مختلف مراحل میں کیا جائے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک اندازے کے مطابق 100،000 امریکیوں میں نیوروفائبرومیٹوسس ہے ، جبکہ این ایف 1 اور این ایف 2 برطانیہ میں 26،000 سے زیادہ افراد کو متاثر کرتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنسدان نہیں جانتے کہ نیروفیبروماسس کو بڑھنے سے کیسے روکا جائے اور سرجری صرف ٹیومر (پھوڑو) کو دور کرنے کےلیے کی جاتی ہے جس کے باعث کینسر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں