اشتہار

بھارت کی عجیب وغریب منطق، گوبر سے کروناوائرس کا علاج دریافت کرلیا؟

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی کی خاتون رکن اسمبلی کی احمقانہ گفتگو سے شہری سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست آسام میں قانون ساز اسمبلی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رکن نے کروناوائرس کا عجیب وغریب علاج اور منطق پیش کرکے شہریوں کو دنگ کردیا۔

اسمبلی میں بھارت سے بنگلادیش گائے اسمگلنگ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے سمن ہری پریا نے بچکانہ منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے گائے کے گوبر ’غلاظت‘ سے کروناوائرس کا علاج دریافت کیا جاسکتا ہے، گوبر میں جہاں دیگر بیماریوں کا علاج ہے وہیں مہلک وائرس کا بھی ہوسکتا ہے۔

- Advertisement -

بھارتی ریاست کیرالہ بھی کرونا وائرس کی زد میں؟

رکن اسمبلی نے دعوی کیا کہ گائے کا پیشاب اور گوبر کینسر جیسی مہلک بیماریوں کا علاج کرسکتا ہیں۔ بی جے پی کی نمائندہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ آسام سے بنگلادیش گائے اسمگلنگ سے ڈھاکہ حکومت کی معیشت مضبوط ہورہی ہے جبکہ ہماری ریاست تجارتی فائدے سے محروم ہورہی ہے۔

خیال رہے کہ بھارتی رکن قانون ساز اسمبلی کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ چکی ہے، کئی صارفین نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی اور طب کے اس ترقی یافتہ دور میں لوگ گائے کی غلاظت میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔ سمن ہری کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوچکی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں