تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

آسٹریلیا میں ٹوائلٹ پیپرز کی حفاظت کیلئے سیکیورٹی گارڈ تعینات

سڈنی : آسٹریلیا میں وولورتھ نامی سپر مارکیٹ نے ٹوائلٹ پیپر کی حفاظت کےلیے سیکیورٹی گارڈ تعینات کردئیے، سیکیورٹی گارڈ کی تعیناتی کا مقصد عوام کو ضرورت سے زیادہ ٹوائلٹ پیپر لینے سے روکنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خریداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ آسٹریلوی شہر میلبورن  وولرتھز نامی سپر مارکیٹ  انتظامیہ نے سگریٹ کاؤنٹر کے پیچھے ٹوائلٹ پیپر چھپائے ہیں تاکہ لوگوں کو ضرورت سے زیادہ پیپر خریدنے سے روکا جائے۔

ایک صارف نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ کرونا وائرس کے خوف کے باعث لوگوں کو خود سمجھ نہیں آرہا کہ کیا کرنا ہے، اسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے سپر مارکیٹ نے لوگوں کو ٹوائلٹ پیپر دینے کا فیصلہ کیا۔

برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پرمذکورہ اسٹور کی ایک تصویر وائرل ہوئی تھی جس میں سیکیورٹی گارڈ کو ٹوائلٹ پیپر کی رکھوالی کرتے دیکھا گیا تھا، سپر مارکیٹ انتظامیہ  نے یہ اقدام کچھ روز قبل ٹوائلٹ پیپر کی خریداری پر ہونے والی لڑائی کے بعد اٹھایا ہے۔

سیکیورٹی گارڈ کی تعیناتی کا مقصد خریداروں کو ٹوائلٹ پیپر کی حد سے زیادہ خریداری کو روکنا ہے، گارڈ یہ اس بات کا خیال رکھے گا کہ ایک خریدار  ٹوائلٹ پیپر کے دو سے زیادہ پیکٹ نہ خرید سکے۔

خیال رہے کہ آسٹریلیا میں بھی کرونا وائرس کی وجہ سے عوام  نے ماسک خرید کر اسٹاک کرلیے جس کے بعد لوگ ٹوائلٹ پیپر خریدنے لگے ہیں۔

آسٹریلوی شہریوں کو اب فکر ہے کہ کہیں مارکیٹ سے ٹوائلٹ پیپرز  بھی ختم نہ ہوجائیں، یہی وجہ ہے کہ عوام آسٹریلیا میں ٹوائلٹ پیپرز کی مانگ میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے، ٹوائلٹ پیپرز کی خریداری بڑھنے کے بعد مارکیٹ سے ٹشو پیپرز  بھی غائب ہوگئے ہیں۔

گزشتہ دنوں کورونا وائرس کے خوف میں مبتلا تین خواتین سڈنی کی سپر مارکیٹ میں ٹوائلٹ پیپر پر لڑ پڑیں تھیں جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی تھی۔

Comments

- Advertisement -