اشتہار

کرونا سے صحت یاب ہو کر خون کا عطیہ کرنے والی پہلی امریکی خاتون

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن : کورونا وائرس کی وبا سے صحت یاب ہونے کے بعد خون کا عطیہ دینے والی پہلی امریکی خاتون نے مثال قائم کردی جبکہ وائرس سے متاثرہ پاکستانی نوجوان نے بھی اپنا پلازمہ عطیہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں خون پر تحقیق کی جارہی ہے جبکہ کچھ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایسے افراد کے خون کو ویکسین کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

گزشتہ دنوں کورونا وائرس سے متاثرہ ایک امریکی خاتون ٹیفانی پنکنی نے مرض سے بچنے کے بعد خون کا عطیہ دیا، وائرس کی وبا سے چھٹکارہ پانے کے بعد ٹیفانی پنکنی خون کا عطیہ دینے والی پہلی امریکی خاتون بن گئی ہیں۔

- Advertisement -

اس حوالے سے ٹیفانی پنکنی کا کہنا ہے کہ مجھے وہ وقت اچھی طرح یاد ہے جبکہ کوویڈ 19 نے میری سانسیں چرانے کی کوشش کی تھی۔ پنکنی نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ میرا خون کورونا کو مناسب جواب دینے میں کامیاب رہا ہے۔

طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ دنیا بھر میں جو 86 ہزار افراد اس وبا سے صحتیاب ہو چکے ہیں ان کے خون کو بطور ویکسین استعمال کیا جا سکتا ہے، صحتیاب مریضوں کے مدافعتی نظام سے پیدا ہونے والے اینٹی باڈیز مریضوں کو کم از کم تھوڑی دیر کے لیے وائرس محفوظ رکھیں گے۔

مزید پڑھیں : پاکستان میں کورونا سے صحتیاب پہلے نوجوان یحییٰ جعفری نے پلازمہ عطیہ کردیا

علاوہ ازیں پاکستان میں کورونا وائرس سے صتحیاب ہونے والے یحییٰ جعفری نے اپنا پلازمہ عطیہ کیا ہے، یحییٰ جعفری پاکستان میں کورونا وائرس کے پہلے مریض تھے۔

خیال رہے این آئی بی ڈی میں بلڈ ڈزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹرطاہر شمسی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا کے مریضوں کا علاج کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں