اشتہار

کیا بچے زیادہ تیزی سے کوروناوائرس منتقل کرسکتے ہیں؟ تحقیق میں اہم انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

کوروناوائرس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بیماری ‘کووڈ19’ بچوں سے بڑے عمر کے افراد میں تیزی سے پھیلتی ہے جو ممکنہ طور پر والدین کے لیے بھی خطرہ ہے۔

امریکا میں ہونے والی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ کورونا کے شکار بچے بالغ افراد میں زیادہ تیزی سے وائرس منتقل کرسکتے ہیں۔ بڑے عمر کے لوگوں کے مقابلے میں بچے 60 فیصد زیادہ وائرس اُن میں پھیلاتے ہیں۔

دنیا بھر میں وائرس کا شکار ہونے کی شرح بڑوں کے مقابلے میں بچوں میں کم دیکھا گیا ہے لیکن اگر بچے وبا کی لپیٹ میں آجائیں تو وائرس تیزی سے منتقل کرتے ہیں۔ ماہرین نے اس تحقیق کے دوران چینی شہر ووہان کے 27 ہزار گھروانوں کے ڈیٹا کا مشاہدہ کیا جن میں وائرس کی تصدیق ہوچکی تھی۔

- Advertisement -

کوروناوائرس: اب گفتگو کرنا بھی خطرناک قرار!

ڈیٹا کے تجزیے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ بچوں سے وائرس والدین میں پھیلنے کی وجہ ان کی قربت ہوتے ہیں کیوں کہ وہ ہمیشہ بچوں کے ساتھ رہتے ہیں۔ اس طرح کی ایک تحقیق میں کہا گیا تھا کہ بچے، بڑے عمر کے افراد کی شرح سے وائرس خارج کرتے ہیں لیکن نئی ریسرچ میں شرح کی بڑھوتی دیکھی گئی۔

تحقیق کے مطابق کورونا کا شکار ایک سال سے کم عمر کا بچہ 2 سے 5 برس کے عمر کے بچوں سے زیادہ وائرس بالغ افراد میں منتقل کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کے لیے ویکسین کے امکانات ابھی نہ ہونے کے برابر ہے۔

کیا کورونا ویکسینز وائرس کی نئی قسم کے خلاف بھی مؤثر ہوں گی؟

محققین نے تلقین کی ہے کہ دنیا میں بچوں کیلئے کورونا ویکسین نہیں ہے لہذا والدین کو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے، ممکنہ طور پر بالغ افراد کی ویکسی نیشن سے بچوں کو بھی بلاواسطہ تحفظ حاصل ہو۔

طبی تحقیق میں شامل سائنس دانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ گھر کا کوئی فرد کورونا کا شکار ہوجائے تو دیگر افراد میں اس کی منتقلی کا خطرہ 15 فیصد تک ہوتا ہے۔ جبکہ بچوں میں پائی جانے والی وائرس کی صورت حال بڑوں سے مختلف ہوتی ہے لیکن وقت کے ساتھ اس کے سنگین ہونے کے امکانات ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں