کراچی :پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے بھاری خسارے کی وجوہات جاننے کیلئے آڈٹ گزشتہ ڈیڑھ سال سے التواء کا شکار ہے، پی آئی اے کو اس انجام تک پہجانے والے افراد کیخلاف اور پی آئی اے کے نقصانات کی جوہات جاننے اور خسارے کے تخمینے کیلئے سپریم کورٹ نے ادارے کا فورنزک آڈٹ کروانے کا حکم دیا تھا۔
اعلیٰ عدلیہ کے اس حکم پر ڈیڑھ سال گزر جانے کے باوجود عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے۔ اعداد وشمار کے مطابق مارچ دوہزار چودہ تک پی آئی اے کے خسارہ کا حجم ایک سو اکیانوے ارب روپے ہے۔ پی آئی اے ذرائع کے مطابق پی آئی اے حکام نے آڈٹ فرم کی خدمات حاصل کرنے کیلئے ٹینڈرز بھی جاری کئے تھے، تین کمپنیوں کو شارٹ لسٹ بھی کیا گیا مگر اس کے باوجود معاملہ التواء کا شکار ہوگیا ہے