اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے تیسرے مالی سال کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے جمعے کے روز ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں آئندہ مالی سال 2021-2022 کا 84 ارب 87 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا۔
حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا جبکہ کم از کم تنخواہ کو بڑھا کر 20 ہزار روپے کردیا۔
بجٹ برائے سال 2021۔2022 میں حکومت نے شہریوں کو مراعات دیں ہیں، جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
⇐ ہر شہری گھرانے کو پانچ لاکھ روپے تک کا بغیر سود قرض
⇐ کاشت کار گھرانے کو ہر فصل کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے بنا سود قرض
⇐ غریب گھرانوں کو کم خرچ گھر کے لیے 20 لاکھ روپے کا قرض
⇐ کم آمدنی والوں کو اپنے گھر کی تعمیر کے لیے تین لاکھ روپے سبسڈی دی جائے گی۔
⇐ مقامی سطح پر تیار ہونے والی 850 سی سی گاڑیوں پر ایف ای ڈی ختم، سیلز ٹیکس کی شرح 12.5 فیصد کم کر کے ساڑھے بارہ فیصد کردی گئی جبکہ ویلیو ایڈیڈ ٹیکس (ڈبلیو اے ٹی) کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت نے وفاقی پنشنرز کی پینشن میں 10 فیصد اضافہ کردیا
⇐ قرآن پاک کی چھپائی میں استعمال ہونے والے معیاری کاغذ کی درآمد پر ٹیکس کی چھوٹ
⇐ مقامی سطح پر بنائی جانے والی گاڑیوں کے لیے ناٹ ڈاؤن (سی کے ڈی) کٹس کی درآمد پر ٹیکس کی چھوٹ
⇐ پاکستان میں تیار ہونے والی الیکٹریکل گاڑیوں پر عائد سیلز ٹیکس کو 17 فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کردیا گیا جبکہ چار پہیوں والی الیکٹرک گاڑیوں پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کو بھی ختم کردیا گیا۔
⇐ ایک بار استعمال ہونے والی سرنجوں، خام مال اور آکسیجن سلنڈرز پر عائد سیلز ٹیکس ختم، انفارمیشن ٹیکنالوجی زونز میں پلانٹ، مشینری، سازوسامان اور خام مال کی امپورٹ پر ٹیکس کی چھوٹ، ٹیلی مواصلات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) 17 فیصد سے کم کر کے 4.6 فیصد کر دی گئی
⇐ بینکوں کے پوائنٹ آف سیلز (پی او ایس) پر مرچنٹ ڈسکاونٹ ریٹ پر ایف ای ڈی کی چھوٹ
⇐ بینکنگ ٹرانسیکشنز، کیش نکالنے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج، مارجن فنانسنگ، ائیر ٹریول سروسز، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کے ذریعے بین الاقوامی ٹرانسیکشنز اور معدنیات کی دریافت پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کر دیا گیا
یہ بھی پڑھیں: تین منٹ سے زیادہ موبائل فون کال پر ڈیوٹی عائد
⇐ موبائل سروسز پر عائد 12.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کو کم کر کے 10 فیصد کر دیا گیا
⇐ آئل فیلڈ سروسز، وئیر ہاوس سروسز، کولیٹرل مینیجمنٹ سروسز، سیکیورٹی سروسز، اور ٹور اینڈ ٹریول سروسز پر ودہولڈنگ ٹیکس کو 8 فیصد سے کم کر کے 3 فیصد کر دیا گیا
⇐ اسٹاک مارکیٹ پر کیپیٹل گین ٹیکس 15 سے کم کر کے 12.5 فیصد کر دیا گیا، غیر سرکاری انسان دوست اداروں بشمول عبدالستار ایدھی فاؤنڈیشن، انڈس اسپتال اینڈ نیٹ ورک، پیشنٹ ایڈ فاونڈیشن وغیرہ کو ٹیکس کے دائرہ کار سے ہٹا دیا گیا۔
⇐ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو وراثت میں ملنے والی جائیداد پر ٹیکس کی چھوٹ، عمومی ٹیکس کو 1.5 سے کم کر کے 1.25 فیصد مقرر کردیا گیا۔
⇐ مخصوص سیکٹرز ایف ایم سی جی اور ریفائنریز کے ریٹیلرز کے لیے ٹیکس شرح میں کمی کردی گئی، کتابوں، رسالوں، زرعی آلات اور 850 سی سی تک کی گاڑیوں کے سی بی یو کی درآمد پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس ختم کردیا گیا۔
⇐ اسپیشل اکنامک زونز انٹرپرائززکو کم از کم ٹیکس سے استشنیٰ دیا گیا، اسپیشک ٹیکنالوجی زون اتھارٹی، زون ڈویلپرز، اور زون انٹرپرائزز کو دس سالہ ٹیکس کی چھوٹ دی گئی، کیپیٹل گڈز کی درآمد پر ٹیکس کی چھوٹ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کال اور انٹرنیٹ پر ٹیکس سے متعلق اہم وضاحت
⇐ زون انٹرپرائزز میں سرمایہ کاری پر پروائیوٹ فنڈز سے حاصل کردہ آمدنی پر ٹیکس کی چھوٹ، پاکستان مرکینٹائل ایکسچینج پر الیکٹرانک وئیر ہاؤس ریسیٹس پر ودہولڈنگ ٹیکس کی چھوٹ جبکہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں پر کسٹم ڈیوٹی کم کردی گئی۔
⇐ طبی سازوسامان اور اشیا میں استعمال ہونے والے 35 فیصد اضافی خام مال پر کسٹمز ڈیوٹی کو ختم کردیا گیا۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، پنشن اور ماہانہ اجرت
⇐ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں یکم جولائی سے 10 فیصد اضافہ، سرکاری ملازمین کی پینشنز میں بھی 10 فیصد کا اضافہ، اردلی الاؤنس چودہ ہزار ماہانہ سے بڑھا کر 17 ہزار، گریڈ 1 سے 5 کے ملازمین کے لیے انٹیگریٹڈ الاؤنس ساڑھے چار سو سے 9 سو روپے جبکہ مزدور کی کم سے کم اجرت کو بڑھا کر 20 ہزار روپے ماہانہ کردیا گیا ہے۔
بجٹ تقریر کے اہم نکات
وفاقی بجٹ کا حجم 8ہزار 487ارب روپے ہوگا
بیس ارب ڈالر خسارے کو 800 ملین سرپلس میں لے آئے
کرونا کی وجہ سے معیشت کو مستحکم کرنے میں وقت لگا
ماضی میں 5.5فیصد شرح نمو کا ڈھول پیٹا گیا
ماضی کی تمام ادائیگیاں ہمیں کرنا پڑیں ورنہ ملک دیوالیہ ہوجاتا
پاکستان کو کرونا وبا کی دو اضافی لہروں کا سامنا رہا مگر بھیانک نتائج سے بچ گئے
کرونا کے باوجود فی کس آمدنی میں 15فیصد اضافہ ہوا
ٹیکس وصولیوں میں 18فیصد اضافہ ہوا
پچھلےسال کی نسبت75فیصد ریفنڈ زیادہ ادائیگی کی گئی
وفاقی بجٹ میں احساس پروگرام کے لئے 260ارب روپے مختص
ترسیلات زر 25فیصد اضافے سے 29بلین ڈالر تک پہنچ گئیں
سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 900ارب روپے ہوگا
پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے لئے 2135 ارب روپے مختص
پی ایس ڈی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 33فیصد اضافہ کیا گیا
وفاقی بجٹ میں ٹڈی دل ایمرجنسی فوڈ سیکیورٹی کے لئے ایک ارب روپے مختص
بجٹ میں خوراک، پانی کی فراہمی اور توانائی کا تحفظ اہم ترجیح ہوگی
چار سے 6ملین گھرانوں کو 4سے5 لاکھ روپے تک قرضے دیئےجائیں گے
کم آمدنی والوں کو 20لاکھ روپے تک کے سستے قرضےدیئےجائیں گے
ہر گھرانے کو صحت کارڈ فراہم کیاجائےگا
اس بار ہم غریب کو مکمل پیکج دیں گے
داسو ہائیڈرو پراجیکٹ، پہلے مرحلے کیلئے57ارب روپے مختص
دیامیر بھاشا ڈیم کیلئے 23 ارب روپے رکھے جارہے ہیں
مہمند ڈیم کیلئے 6ارب روپے مختص
نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ کیلئے 14ارب روپے کی تجویز
احساس پروگرام کیلئے260ارب روپے تجویز
سی پیک میں 13ارب ڈالرز کے 17بڑے منصوبے مکمل
سی پیک کے 21ارب ڈالرز کے مزید 21منصوبوں پر کام جاری
جنوبی بلوچستان کے لئے 601ارب روپے کا ترقیاتی پیکج
کووڈ ویکسین پر 1.1ارب ڈالر خرچ کیئے جائیں گے
پی آئی اےکیلئےارب اور اسٹیل مل کیلئے 16ارب امداد کی تجویز ہے
کراچی ٹرانسفرمیشن پلان کیلئے 739 ارب کی منظوری
وفاقی حکومت کراچی ٹرانسفرمیشن پلان کیلئے 98 ارب دے گی
زرعی شعبےکی ترقی کیلئے12ارب روپے مختص
آبی وسائل کے تحفظ کیلئے 91ارب روپے مختص
کراچی بحالی منصوبے میں سپریم کورٹ فنڈ سے 125ارب روپے شامل ہوں گے
سندھ کے 14اضلاع کے لئے اس سال 19.5ارب روپے مختص
ایم ایل ون کی تعمیر کیلئے 9.3ارب روپے مختص
کے پی کے ضم اضلاع کی ترقی کے لئے 54ارب روپے مختص
حیدرآباد سکھر ٹرانسمیشن لائن کیلئے 12ارب روپے رکھے گئے ہیں
جامشورومیں کوئلے سے بجلی پیداکرنے کیلئے 22ارب روپے رکھے گئے ہیں
داسو سے 2160میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے 8.5ارب روپے مختص
سکی کناری،کوہالہ،محل ہائیڈروپراجیکٹس سےبجلی پیداکرنےکیلئے5.5ارب روپےمختص
کراچی کے ون ،کے ٹو،تربیلا ہائیڈرو پاورپراجیکٹ کیلئے 16.5ارب روپے مختص
پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے 100ارب روپے مختص
صحت 30 ارب، ہائر ایجوکیشن 44،پائیدار ترقی کے لئے 16ارب روپے مختص
مجموعی محاصل کا تخمینہ 7909ارب روپے لگایا گیا ہے
ٹیکس محصولات کا ہدف 5829ارب روپے ہوگا
وفاقی ٹیکس میں صوبوں کا حصہ 3411ارب روپے ہوگا
آئندہ سال این ایف سی سے صوبوں کو 707ارب روپے زائد ملیں گے
گلگت بلتستان سوشل اکنامک پلاننگ کیلئے40ارب روپے مختص
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں،پنشن میں 10فیصداضافہ
کےپی کے ضم اضلاع کی ترقی کیلئے54ارب روپے رکھےگئے ہیں
وفاقی حکومت کا آئندہ سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر نیا ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ
بلین ٹری منصوبےکیلئے بجٹ میں 14ارب روپےمختص
صحت ،تعلیم،معاشی ترقی،موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے118ارب روپےمختص
سیالکوٹ کھاریاں،حیدرآباد سکھر موٹروے 233ارب روپے کےریکارڈ رقم سے شروع کردی گئی
850 سی سی تک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 سےکم کر کے 12.5فیصد کرنےکی تجویز
پھلوں کے رس پرعائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم
آئی ٹی زون کیلئے پلانٹ مشینری ، سامان ،خام مال پر ٹیکس کی چھوٹ کی تجویز
زرعی اجناس کےگوداموں پرٹیکس میں چھوٹ کی تجویز
ای کامرس کو سیلز ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی تجویز
تین منٹ سے زائد کالز،انٹرنیٹ استعمال،ایس ایم ایس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی نافذ کرنےکی تجویز
کامیاب پاکستان پروگرام کیلئے 10ارب روپے رکھے گئے ہیں ،شوکت ترین
ایچ ای سی کو 66ارب روپے مہیا کرنے کی تجویز
وزیراعظم کی ہدایت پر اینٹی ریپ فنڈ قائم کیا جارہاہے، اینٹی ریپ فنڈ کیلئے 10کروڑ روپے رکھے گئے بعد میں اضافہ کیاجائیگا۔
موبائل سروسز پرودہولڈنگ ٹیکس 12.5فیصد سے کم کرکے کے 10فیصد کرنے کی تجویز
آزاد کشمیر کیلئے رقم 54 ارب سے بڑھاکر60ارب روپے کردی گئی
گلگت بلتستان کا بجٹ 32ارب سے بڑھاکر47ارب روپےکرنے کی تجویز
سندھ کو 12ارب روپے کی خصوصی گرانٹ دی جائےگی
بلوچستان کو بھی این ایف سی کےعلاوہ مزید10ارب روپے دیئےجائیں گے
نئی مردم شماری کیلئے5ارب روپے کی رقم تجویز
بلدیاتی الیکشن کیلئے5ارب روپے کے رقم مختص
ایک بچے کی سالانہ 2 لاکھ روپے اسکول فیس پر اتنا ہی ٹیکس لیا جائے گا
یکم جولائی سے وفاقی سرکاری ملازمین کو10فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس ملےگا
ٹیلی کام سیکٹر کو صنعت کا درجہ دے دیا گیا
اجناس ذخیرہ کرنے والے پلاسٹک گوداموں پر کسٹم ڈیوٹی ختم
حکومت کا اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کے لئے 10سال کی ٹیکس چھوٹ کا اعلان
کیپٹل گین ٹیکس کی شرح 15سے کم کرکے ساڑھے 12فیصد کردی گئی