اشتہار

برطانیہ میں ڈائناسورز کے حوالے سے اہم دریافت

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: برطانیہ میں ایک ماہر حجریات نے لاکھوں سال قبل زمین سے معدوم ہونے والے عظیم الجثہ جانور ڈائناسور کے قدموں کے نشان دریافت کر لیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جنوبی برطانیہ میں ڈائناسور کے 110 ملین سال ( 11 کروڑ سال ) قدیم قدموں کے نشان دریافت ہو گئے، ماہر حجریات کا کہنا ہے کہ یہ نشان ڈائناسور کے زمین پر چلنے سے بنے تھے، یہ نشان ہیسٹنگز میوزیم اینڈ آرٹ گیلری کے کیوریٹر اور یونیورسٹی آف پورٹس ماؤتھ کے ایک سائنس دان نے دریافت کیے۔

اس حوالے سے کہا گیا کہ قدموں کے نشانات 3 قسم کے ڈائناسورز کے ہیں، جن میں تھیروپوڈ، آرنیتھوپوڈ، اور اَنکلوسور شامل ہیں۔

- Advertisement -

زمین سے ختم ہونے والے عظیم الجثہ جان دار ڈائناسور کے قدموں کے یہ نشان کینٹ میں واقع فوکس اسٹون کے ساحل کے قریب واقع علاقے اور چٹانوں میں دریافت ہوئے ہیں، جہاں طوفانی صورت حال اور ساحل کے قریب پانی نے چٹان کو متاثر کیا، جس کی وجہ سے اس پر مسلسل نئے فوسلز سامنے آ رہے ہیں۔

پورٹس ماؤتھ کے پروفیسر ڈیوڈ مارٹل کا کہنا ہے کہ فوکس اسٹون میں ڈائناسورز کے قدموں کے نشان ملنے کا یہ پہلا موقع ہے اور یہ نہایت غیر معمولی دریافت ہے، کیوں کہ یہ ڈائناسورز زمین سے معدوم سے ہونے سے قبل آخری تھے جو اس علاقے میں پائے جاتے تھے۔

ماہر حجریات کا خیال ہے کہ قدموں کے نقوش انکلوسورز (دکھنے میں ناہموار بکتربند جیسا ڈائناسور، جو زندہ ٹینکوں کی طرح تھے)، تھیروپوڈز (تین انگلیوں والے گوشت خور ڈائناسور)، اور آرنیتھوپوڈز (پودے کھانے والے ڈائناسورز جن کی پشت پرندوں جیسی تھی) کے ہیں۔

زیادہ تر نشانات الگ الگ پائے گئے ہیں تاہم ان میں سے 6 قدموں کے نشان ایک جگہ ہیں۔ سب سے بڑے قدم کا نشان 80 سینٹی میٹر (31.5 انچ) چوڑا، اور 65 سینٹی میٹر (25.6 انچ) لمبا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں