کراچی: ملک میں ایک ہفتےسےجاری مفلوج کردینےوالےسیاسی بحران سے صنعتی وتجارتی سرگرمیاں ٹھپ ہو گئیں۔سیاسی عدم استحکام کے باعث معیشت کو اب تک چارسو ارب روپےکانقصان پہنچایاگیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے سےجاری مفلوج کردینےوالےسیاسی بحران نےستر فیصد پاکستان میں تجارتی و صنعتی سرگرمیاں ٹھپ کرکےرکھ دیں۔
سیاسی عدم استحکام ملکی معیشت کو مجموعی طور پرچار سو ارب روپےکانقصان پہنچاگیا۔۔گڈزکیرئیرٹرانسپورٹرزایسوسی ایشن کےمطابق کراچی کےپانچ ہزار کنٹینرز پنجاب میں پھنس گئے۔پانچ روز سےکراچی سےپنجاب کوسامان کی ترسیل بندہے۔کراچی سےیومیہ 8سوکنٹینرز پنجاب اور کے پی کےجاتے ہیں جن کا پہیہ رکارہا۔خام مال نہ پہنچنے سےصنعتیں بند اور پیداواررک گئی۔
تاجر رہنمائوں کےمطابق صرف صنعتی پیداوار رکنےسےاربوں کا نقصان ہوا۔ریونیو اور تجارتی سرگرمیاں معطل رہنےسےہونےوالااربوں روپےکانقصان اس کےعلاوہ ہے۔کراچی اور پنجاب کی گڈزکیرئیر ایسوسی ایشنز نےہزاروں کنٹینرز پکڑنےسے ہونےوالےنقصانات کا ازالہ نہ ہونےپر ملک گیرہڑتال کی دھمکی الگ دےرکھی ہے۔
ٹرانسپورٹرزکےمطابق ہزاروں کنٹینرز میں رکھا سامان خراب ہوگیا،جان بچانےوالی ادویات کی قلت ہوگئی۔کراچی اسٹاک ایکسچینج میں دو روز میں بائیس سو پوائنٹس کی تاریخی مندی سے تین ارب ڈالرزکانقصان ہوا۔صدر ایف پی سی سی آئی ذکریا عثمان کے مطابق اس صورتحال میں برآمدی اور ٹیکس وصولی کےاہداف حاصل ہونامشکل ہے۔
کراچی چیمبر آف کامرس کےصدر عبداللہ ذکی کے مطابق موجودہ ملکی صورتحال سےدنیا میں پاکستان کاامیج خراب اور معاشی دھچکہ لگاہے۔تاجر رہنماؤں نےاے آر وائی نیوز کو بتایاکہ پچاس کروڑ ڈالر کےبرآمدی آرڈرز رک گئےہیں۔