علم حاصل کرنا ہرشخص کا حق ہے مگر معاشی مسائل اس میں بڑی رکاوٹ ہوتی ہے، مگر اپنے پختہ عزم پر کاربند رہنے کی مثال طالبہ نے پوری کردکھائی، سوشل میڈیا پر طالبہ کی اس کاوش کو خوب سراہا جارہا ہے۔
بھارتی ریاست کیرالہ کے علاقے چیرتھلا سے تعلق رکھنے والی انٹر کی طالبہ ونیشا پڑھائی کے ساتھ ساتھ گھر والوں کا بھی ہاتھ بٹارہی ہے تاکہ جلد از جلد بہن کی شادی کے لئے لیا گیا قرض چکا جاسکے۔
اس مقصد کے لئے منیشا چھٹی کے بعد اپنے اسکول کے باہر ہی مونگ پھلی فروخت کرتی ہے، اس کا کہنا ہے کہ والد مزدور ہیں اور والدہ بھی سڑکوں پر مونگ پھلی فروخت کرتی ہیں، میں گھر والوں کا ہاتھ بٹانے کے ساتھ ساتھ چاہتی ہے کہ اپنی پڑھائی کا سلسلہ جاری رکھوں۔
یہ بھی پڑھیں: مٹھائی آرڈر کرنے والی خاتون لاکھوں روپے گنوا بیٹھی
بارہویں جماعت کی طالبہ نے اپنی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ مونگ پھلی بیچتے ہوئے دیر تک کھڑے رہنے سے ماں کے پاؤں میں درد ہو جاتا تھا،
اسی لئے چار سال قبل والدین کا ہاتھ بٹانے کا فیصلہ کیا۔
لوگوں کے روئیے سے متعلق اس نے بتایا کہ میں ایمانداری سے روزی کمانے کی کوشش کرتی ہوں مگر راہگیر میرا مذاق اڑاتے ہیں، کچھ لوگ مجھے ‘پانڈی’ اور ‘پانڈی کپانڈی’ کہتے ہیں، ان سب طعنوں کے باوجود میں اپنی آمدنی خود کمانے اور تجربے سے سیکھنے پر فخر محسوس کرتی ہوں۔
ونیشا کی ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے، جہاں انٹرنیٹ صارفین اس کے عزم وحوصلے کی دل کھول کر تعریفیں کررہے ہیں۔
کئی صارفین نے ونیشا کے لئے دعائیہ پیغام بھی جاری کئے اور کہا کہ اگر مصمم ارادہ ہوتو سب کچھ ممکن ہوسکتا ہے۔