جمعرات, مئی 16, 2024
اشتہار

امریکا بھارت مشترکہ بیان پر پاکستان کا سخت ردعمل

اشتہار

حیرت انگیز

امریکا اور بھارت مشترکہ بیان کے حوالے سے میڈیا کے سوالات پر ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان سے متعلق مخصوص حوالے کو گمراہ کن سمجھتے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے امریکا اور بھارت کے مشترکہ بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پاکستان سے متعلق مخصوص حوالہ گمراہ کن ہے، یہ حوالہ سفارتی اصولوں کے منافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کی سیاسی اہمیت ہے، حیران ہیں کہ امریکا کے ساتھ پاکستان کے قریبی تعاون کے باوجود اسے شامل کیا گیا۔

- Advertisement -

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بےمثال قربانیاں دی ہیں، ہزاروں جانوں کے نذرانے پیش کرکے ہمارے اداروں، افواج نے مثال قائم کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام اس جنگ میں اصل ہیرو ہیں، دنیا نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کیا، بیان میں دعوے دہشت گردی کیخلاف جنگ کے عزم کو کیسے مضبوط کرسکتے ہیں؟

ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ بھارت دہشت گردی کا ریاستی سرپرست ہے، بھارت عادتاً دہشت گردی کی بوگی کااستعمال کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں وحشیانہ جبر کرکے دنیا کی اس مسئلے سے توجہ ہٹانا ہے، بھارت کا مقصد اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک سے توجہ ہٹانا ہے، پاکستان اور اس کی دہشت گردی کیخلاف جنگ پر الزامات لگانا غلط ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ مشترکہ بیان خطے میں کشیدگی اور عدم استحکام کا نوٹس لینے میں ناکام ہے،
مذکورہ بیان مقبوضہ کشمیر میں سنگین صورتحال کا نوٹس لینے میں ناکام ہے، یہ بیان بین الاقوامی ذمہ داری سے دستبردار ہونے کےمترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کو جدید فوجی ٹیکنالوجیز کی منتقلی پر تشویش ہے، ایسے اقدامات خطے میں فوجی عدم توازن کو بڑھا رہے ہیں، ایسے اقدامات اسٹریٹجک استحکام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کے حصول میں غیر مددگار ہیں،عالمی شراکت دار جنوبی ایشیا میں امن ومان پر جامع اور معروضی نقطہ نظراختیار کریں، یکطرفہ مؤقف کی توثیق سے گریز کیا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں