14.2 C
Dublin
جمعرات, مئی 16, 2024
اشتہار

نتاشا علی اور مریم نور نے بچپن کی دلچسپ یادیں تازہ کردیں

اشتہار

حیرت انگیز

بچپن ہماری زندگی کا سنہرا اور خوبصورت ترین دور ہوتا ہے جسے ہم کسی صورت بھول نہیں سکتے، بچپن کی شرارتیں اور یادیں بھی بڑی عجیب ہوتی ہیں جو ساری زندگی ہمارا پیچھا کرتی ہیں۔

اکثر تنہائی کے عالم میں یا کسی پرانے دوست سے ہونے والی اچانک ملاقات میں بچپن میں گزرے واقعات کا وہ سارا منظر آنکھوں میں گھوم جاتا ہے اور ہمیں ایک عجیب سا سکون اور خوشی فراہم کرتا ہے۔ ان معصوم شرارتوں یاد کرکے خود بخود لبوں پر مسکراہٹ آجاتی ہے۔

کچھ ایسا ہی ہمارے شوبز ستاروں کے ساتھ ہوا جنہوں نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے اپنے بچپن کی شرارتوں کے مزیدار قصے سنائے۔

- Advertisement -

پاکستان شوبز انڈسٹری کے نامور اداکار اور اداکاراؤں نتاشا علی، مریم نور، ایاز سموں اور علی سکندر نے ندا یاسر سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے بچپن کی یادوں کو ناظرین سے شیئر کیا۔

ایاز سموں نے بتایا کہ بچپن میں اپنے دوست کے ساتھ مل کر فلیٹوں کی گھنٹیاں بجاتے تھے خاص طور پر جب لائٹ جاتی تھی تو سب کے دروازوں پر لگے بٹنوں کو دبا کر اس پر ٹیپ لگا کر بھاگ جاتے تھے اور بجلی آنے پر ایک ساتھ ساری گھنٹیاں بجنے لگتی تھیں۔

مریم نور نے اپنی یادوں کا ذکر کرتے ہوئے ایک واقعہ سنایا کہ ہمارے محلے میں ایک انکل اکیلے رہتے تھے جن کی شادی بھی نہیں ہوئی تھی، ان کے گھر کچھ مہمان آئے تو انہوں نے ہم سے کولڈ ڈرنک منگوائی تو ساری بوتلوں سے ہم دوستوں نے تھوڑی تھوڑی سی پی کر ان کو لاکر دی تھی۔

ادکارہ نتاشا نے اپنی شرارتوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ محلے میں خالی پلاٹ سے ساتھ ایک گھر تھا جس میں صرف دو خواتین رہائش پذیر تھیں جو کسی سے تعلق نہیں رکھتی تھیں، ہمیں ان کو دیکھ کر لگتا تھا کہ وہ چڑیلیں ہیں، ایک روز ہم سارے دوست مل کر ان کے گھر میں کود گئے۔

اچانک اس خاتون نے زور سے آواز لگائی کہ تم لوگ یہاں کیا کررہے ہو تو ہم سب وہاں سے ڈر کر بھاگے اور بھاگتے ہوئے چیخنے لگے کہ ہمیں معلوم ہے کہ آپ چڑیلیں ہیں ہم پورے محلے کو یہ بات بتا دیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں