پاک ایران کشیدگی کے باعث پاکستانی فضائی حدود استعمال کرکے اوور فلائنگ کرنے والی پروازوں میں ریکارڈ کمی ہوگئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق جمعرات کو پاکستانی فضائی حدود استعمال کرکے گزرنے والی پروازوں کی تعداد 450 تک رہی جبکہ عام دنوں میں یومیہ 700 سے 750 پروازیں پاکستانی فضائی حدود سے گزرتی ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ایران پاکستان کشیدگی سے اوور فلائنگ کرنے والی پروازوں میں 50 فیصد تک کمی آئی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستانی فضائی حدود کے استعمال سے سی اے اے کو ایئرلائنز ڈالرز میں ادائیگی کرتی ہیں۔
اس سے قبل پاکستانی ایئرلائنز کو ایرانی فضائی حدود استعمال نہ کرنے اور خلیج سے آنے والی پاکستانی ایئرلائنز کو مسقط روٹ کی ہدایت کی گئی تھی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی ذرائع کے مطابق ایران سمیت مغربی سمت سے آنے والی پروازوں کی سخت مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، پاکستان اور ایران فضائی حدود تاحال کمرشل پروازوں کیلیےکھلی ہے۔
ترجمان سی اے اے کے مطابق تمام پروازوں کی ایس اوپیز کی تحت مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، پاکستان میں کسی بھی جانب سے آنے والی پروازوں پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
گزشتہ روز ایران نے پاکستانی حدود میں میزائل حملہ کیا تھا جس کے جواب میں آج سکیورٹی فورسز نے ’آپریشن مرگ بر سرمچار‘ کے تحت بھرپور جوابی کارروائی کی۔