جمعہ, نومبر 29, 2024
اشتہار

کراچی: دوران اسمگلنگ CTD افسر و اہلکاروں پر چھاپے کی رپورٹ تیار، فرار ملزم کی شناخت ہوگئی

اشتہار

حیرت انگیز

اے ایس پی اورنگی نے گلشن معمار میں دوران اسمگلنگ سی ٹی ڈی افسر و اہلکاروں پر چھاپے کی رپورٹ تیار کر کے اعلیٰ پولیس حکام کو بھیج دی۔

پولیس رپورٹ میں فرار ملزم کی شناخت بلال جہانگیر کے نام سے کی گئی جس کا تعلق کوئٹہ سے ہے اور جو چھالیہ کی منظم اسمگلنگ میں ملوث بتایا جاتا ہے۔

موقع سے پکڑی جانے والی کار سے ملزم کا شناختی کارڈ ملا ہے جس پر تصویر سے تصدیق ہوئی کہ یہی ملزم چھالیہ سے بھری گاڑی سمیت فرار ہوا۔

- Advertisement -

بلال جہانگیر سی ڈی ڈی کے برطرف اہلکار فیاض شاہ کے گھر کو گودام کے طور پر استعمال کرتا تھا۔

انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے بھی چھاپے کے دوران اے ایس پی اورنگی کو کال کی، ان کا مؤقف تھا کہ سی ٹی ڈی کی ٹیم ہتھیاروں کی موجودگی کی اطلاع پر آئی ہے۔

بسوں کی سرچنگ میں راجہ عمر خطاب کا دعویٰ غلط نکلا۔ بسوں سے اسمگل شدہ چھالیہ کے سوا کچھ نہ ملا۔

اعلیٰ پولیس حکام کو بھیجی گئی رپورٹ کے مندرجات کے مطابق 21 مئی کی رات 11 بجے گلشن معمار میں 3 بسوں سے اسمگل شدہ چھالیہ چھوٹی گاڑیں میں منتقل کیے جانے کی اطلاع ملی۔

خفیہ اطلاع کے مطابق جائے وقوعہ پر ایک بکتر بند اور سادہ لباس مسلح ملزمان بھی موجود رہے۔ پولیس پارٹی جب پہنچی تو 2 بسیں خالی کی جا چکی تھی جبکہ تیسری بس سے چھالیہ کو کاروں میں منتقل کیا جا رہا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علاقہ پولیس کو دیکھتے ہی سادہ مسلح افراد بکتر بند گاڑی اور چھالیہ سے بھری گاڑیوں سمیت فرار ہوگئے۔ ڈسٹرکٹ پولیس نے موقع پر موجود بس اور کرولا کار کو تحویل میں لیا، تھوڑی دیر بعد سی ٹی ڈی کا سب انسپکٹر انار خان پولیس کو دھمکیاں دیتا ہوا سامنے آیا۔

انار خان نے علاقہ پولیس کو پکڑی گئی گاڑیوں کو چھوڑنے کا کہا اور اسی دوران ایک اور مسلح نوجوان سامنے آیا جس نے پولیس نفری پر ایس ایم جی تان لی اور دھمکیاں دینے لگا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مسلح نوجوان نے پولیس پارٹی کو بم سے اڑانے کی دھمکی بھی دی اور کانسٹیبل کو تھپڑ مارا۔ اسی دوران بکتر بند گاڑی اور سادہ لباس اہلکار دوبارہ پہنچے۔ نامعلوم افراد چھالیہ سے بھری گاڑیاں لے جانا چاہتے تھے علاقہ پولیس نے انھیں روک دیا۔ جب اے ایس پی اورنگی جیسے ہی موقع پر پہنچے تو بکتر بند گاڑی اور سی ٹی ڈی کے افسران و اہلکار موجود تھے۔ سی ٹی ڈی اہلکاروں اپنی شناخت سب انسپکٹر انار خان اور فیاض شاہ کے نام سے کروائی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس پر اسلحہ تاننے اور تھپڑ مارنے والا نوجوان سی ٹی ڈی کے برطرف اہلکار فیاض شاہ کا بیٹا تھا۔ فیاض شاہ کا گھر جائے وقوعہ کے بالکل سامنے تھا۔

خفیہ معلومات کے مطابق فیاض شاہ کے گھر کو اسمگل شدہ ایٹم کے گودام کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا۔

Comments

اہم ترین

افضل خان
افضل خان
افضل خان اے آر وائی نیوز سے وابستہ کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں