ہماری جِلد ہمیں صرف موسمی اثرات سے ہی محفوظ نہیں رکھتی بلکہ ان گنت جراثیم کو بھی پاس نہیں آنے دیتی، جس کی حفاظت کرنا بے حد ضروری ہے۔
یہ جسم کے اندرونی اعضاء، ہڈیوں اور عضلات کے لیے گویا ایک حفاظتی دیوار کی مانند ہے، لہٰذا جلد کی حفاظت کے ساتھ ساتھ چہرے کا خاص خیال رکھنا بھی لازمی امر ہے۔
چہرے پر وقت سے پہلے جھریاں پڑجانا باعث تشویش ہے لیکن کچھ اقدامات ایسے ہیں کہ جن پر عمل کرنے سے بڑھاپے کی اس علامت کو کافی حد تک دور رکھا جاسکتا ہے۔
اس حوالے سے ماہرین صحت نے چند ہدایات دی ہیں جس میں نیند کا پورا کرنا سب سے اہم عنصر ہے،
کیا آپ جانتے ہیں کہ کو نیند کی کمی چہرے پر جھریوں کا باعث بن سکتی ہے؟ جی ہاں طبی ماہرین اس بات کی تصدیق کرتے ہیں صرف یہ ہی نہیں بلکہ سونے کا انداز بھی چہرے کی جلد پر لکیروں کا باعث بن سکتا ہے۔
چہرے پر جھریاں کولاجن (بے رنگ پروٹین) اور لچک ختم ہونے کے نتیجے میں نمودار ہوتی ہیں اور نیند کے دوران چہرے پر پڑنے والا دباﺅ اس کی جہ ہوسکتا ہے۔
مندرجہ ذیل سطور میں ان طریقوں کا ذکر کیا جارہا ہے کہ جو جھریوں کے تدارک کیلئے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
بالکل سیدھا لیٹنا
بہت سے لوگ پیٹ کے بل یا دونوں پہلوﺅں پر لیٹتے ہیں جس کا مسلسل دباؤ چہرے پر پڑرہا ہوتا ہے جو بعد ازاں چھریوں کی صورت میں نمودار ہوتا ہے۔ اس کیفیت کا علاج کمر کے بل یا چت لیٹنا ہے ایسا کرنے سے چہرے پر کسی قسم کا دباﺅ نہیں پڑتا۔
اگر ایسے سونے میں بے چینی ہوتی ہے اور خود کو کروٹ لینے سے روک نہیں پاتے تو کوئی بات نہیں اس کی مشق کرتے رہیں وقت کے ساتھ آپ اس کے عادی ہوجائیں گے۔
تکیے تبدیل کرنا
سونے کیلیے کاٹن کی جگہ ریشم یا ساٹن کے تکیوں کا استعمال کریں۔ ریشمی غلاف میں آپ کی جلد تکیے پر پھسلے گی یا یوں کہہ لیں کہ چہرے پر دباﺅ بہت کم پڑے گا۔
وٹامن اے
وٹامن اے عمر کے اثرات کی روک تھام کے لیے طاقتور جز ہے۔ اس وٹامن اے کی کمی چہرے پر جھریوں کا باعث بن جاتی ہے اور ماہرین کی جانب سے اس سے تیار کردہ کریم کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے جبکہ سپلیمنٹ میں بھی اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ناریل کا تیل
جھریوں کی روک تھام کا قدرتی ذریعہ ناریل کا تیل ہے جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بازاروں میں ملنے والے لوشنز کا بہترین متبادل ہے، ہر رات کو سونے سے قبل چہرہ دھو کر کچھ مقدار میں اسے جلد پر ملنے سے آپ کو جلد بہترین نتائج ملیں گے۔
نیند پوری کرنا
جھریوں کی روک تھام کے لیے کچھ بھی کرلیں مگر نیند پوری نہ کی تو کوئی فائدہ نہیں، مناسب وقت میں نیند اس کے لیے سب سے ضروری ہے یعنی سات سے 8 گھنٹے سونا جس سے جلد کی تازگی دوبارہ بحال ہوجاتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔