اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں 2 فیصد کمی کردی گئی ہے، شرح سود 17.5 فیصد ہوگئی۔
اس سے قبل شرح سود 19.5 فیصد تھی جو اس مانیٹری پالیسی میں کم ہو کر 17.5 فیصد ہوگئی ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے ملک میں مہنگائی کی شرح اگست کے دوران 9.64 فیصد پر آگئی ہے جبکہ ملک میں مہنگائی کی شرح مسلسل کم ہو رہی ہے۔
اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کے بعد کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران ترقی کی شرح 3.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
مانیٹری پالیسی بیان کے مطابق زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 13 ستمبر 2024 سے 200 بی پی ایس کو 19.5 سے کم کرکے 17.5 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دریں اثنا وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شرح سود میں 2 فیصد کمی اچھی خاصی ہے، اس سے معیشت، زراعت، صنعت اور کاروبار کو فائدہ ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ معیشت میں بتدریج بہتری آرہی ہے اگر شرح سود سنگل ڈیجیٹ میں آجائے تو معیشت کو چار چاند لگ جائیں گے، دعا ہے کہ شرح سود بھی مہنگائی کی طرح سنگل ڈیجیٹ میں آجائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوگا، آئی ایم ایف حکام سے گفتگو اچھے انداز میں آگے بڑھ رہی ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے بعد شرح نمو گروتھ کے لیے اقدامات کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق حکومت کوشش کررہی ہے، مذاکرات میں برادر ملک نے بھرپور ساتھ دیا ہے، ہمیں قرضوں سے جان چھڑانا ہوگی اور اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہوگا ایسے آگے نہیں چل سکتے۔