فلکیاتی ماہرین نے زمین کو نیا چاند ملنے کی پیشگوئی کی ہے جبکہ یہ بھی بتایا کہ یہ خلا میں آوارہ گردی کرنے والی چھوٹی سی چٹان ہے۔
جس چیز کو نئے چاند سے تشبیح دی گئی ہے وہ دراصل زمین کے گرد بھٹکتے ہوئے مختلف اجسام میں سے ہے، یہ دراصل خلا میں آوارہ گردی کرنے والی چھوٹی سی چٹان ہے جو زمین کی کششِ ثقل سے کِھنچ کر اِس کی طرف آجائے گی تاہم یہ مدار میں پوری گردش نہیں کرپائے گی۔
چٹان جسے ماہرین کی جانب نئے چاند سے مماثل قرار دیا گیا اس کے لیے زمین کی کشش سے بچنا بہت مشکل ہوگا، اس لیے یہ چٹان زمین کی مدار میں آجائے گا۔
خلا میں موجود یہ چٹانیں زمین کے نزدیکی راستوں پر دریافت ہوتی رہتی ہیں، ماہرین نے اس خلائی چٹان کو ’’ ASTEROID 2024 PT5‘‘ کا نام دیا ہے جو کہ 7 اگست 2024 کو دریافت ہوئی ہے۔
یہ خلائی چٹان جس کا قطر 33 فٹ ہے 29 ستمبر سے 25 نومبر تک زمین کے مدار میں گھومتی نظر آئے گی، تاہم یہ مدار میں مکمل گردش کرنے کی اہل نہیں ہوگی، زمین کی کشش سے آزاد ہوکر یہ خلائی چٹان 25 نومبر کو دوبارہ سورج کے گرد گردش کرنے لگے گا۔
ایک تحقیقی مقالہ امریکن ایسٹرونومیکل سوسائٹی ک تحت شائع ہوا جس میں محققین نے لکھا ہے کہ زمین کے نزدیک پائے جانے والے بہت سے اجسام (NEOS) عام طور پر گھوڑے کی نال جیسا راستہ اختیار کرتے ہیں۔
یہ چٹان کبھی کبھی زمین کے بہت قریب آتے ہیں جس کے باعث یہ زمین کی کشش سے کئی دن یا کئی ماہ تک بندھ جاتے ہیں۔ پھر رفتہ رفتہ زمین کی گرفت ان پر کمزور پڑتی جاتی ہے تو وہ اس مدار سے نکل جاتے ہیں۔