اسلام آباد : اسٹیٹ بینک حکام نے آئی ایم ایف سے لئے گئے قرض کے حوالے سے تفصیلات بتادیں کہ کہاں کہاں استعمال ہوتا ہے؟
سینیٹ کی اقتصادی امور کمیٹی میں آئی ایم ایف قرض کے استعمال کا معاملہ زیر بحث آیا، چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم بار بار آئی ایم ایف کے پاس قرض کیلئے جا رہے ہیں،یہ بتایا جائے کہ آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض کہاں کہاں استعمال ہوتا ہے؟
اسٹیٹ بینک حکام نے اجلاس کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا آئی ایم ایف قرض معیشت کو چلانے کیلئے استعمال ہوتا ہے، یہ قرض صرف بیلنس آف پیمنٹ کیلئے استعمال ہو سکتا ہے۔
مرکزی بینک حکام کا کہنا تھا کہ بیلنس آف پیمنٹ کے علاوہ کسی اور چیز پر قرض استعمال نہیں کر سکتے، ہم تب ہی آئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں بیلنس آف پیمنٹ کی ضرورت ہو، ضرورت کے بغیر آئی ایم ایف کے پاس نہیں جایا جا سکتا۔
حکام نے مزید بتایا کہ قرض بیلنس آف ٹریڈ میں ڈیبٹ سروسنگ کیلئے استعمال ہوتا ہے، آئی ایم ایف کے انفلوز صرف سپورٹ کیلئے آتے ہیں۔
حکام نے اجلاس کو بتایا سوائے اسٹیٹ بینک کے آئی ایم ایف فنڈ کوئی اور استعمال نہیں کر سکتا، آئی ایم ایف کا قرض صرف اسٹیٹ بینک کو ملتا ہے حکومت کو نہیں۔