منگل, نومبر 12, 2024
اشتہار

الیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں کے معاملے پر ساتواں اجلاس بھی بے نتیجہ ختم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: الیکشن کمیشن میں مخصوص نشستوں کے معاملے پر ساتواں اجلاس بھی بے نتیجہ رہا جس میں اتفاق رائے پیدا نہ ہو سکا۔

ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ساتویں اجلاس میں الیکشن کمیشن آج بھی معاملے پر اتفاق رائے پیدا کرنے میں ناکام رہا، اس کے دو ممبران نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کی رائے دی، دونوں ممبران نے قانونی ٹیم کی تجاویز سے عدم اتفاق کیا۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کل پھر مخصوص نشستوں کے معاملے پر مشاورت کرے گا۔ دو ممبران کی رائے تھی کہ عدالتی فیصلے کے بعد عمل نہ کرنے کی گنجائش نہیں اور فیصلے پر عمل کر کے نظرثانی اپیل کا انتظار کیا جائے۔

- Advertisement -

12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا تھا اور مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو دینے کا حکم دیا تھا۔

گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلہ دینے والے ججوں نے وضاحتی فیصلے میں کہا تھا کہ 12 جولائی کے فیصلے میں کوئی ابہام نہیں ہے، سپریم کورٹ کا 12 جولائی کا شارٹ آرڈر بہت واضح ہے اور الیکشن کمیشن نے اس حکم کو غیر ضروری طور پر پیچیدہ بنایا ہے۔

وضاحتی بیان میں حکم دیا تھا کہ فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کے سنگین نتائج ہوں گے۔

’ممکن ہے کل الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کر دے‘

سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ کل الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کر دے، سپریم کورٹ ملک کا بڑا ادارہ ہے، فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے پر توہین عدالت لگ سکتی ہے۔

کنور دلشاد نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن پر توہین عدالت لگ گئی تو ان کے پیچھے کوئی نہیں کھڑا، الیکشن کمیشن پر توہین عدالت لگ گئی تو صورتحال گھمبیر ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نظرثانی اپیل دائر کرے تو پہلے تین سوال اٹھائے گا، الیکشن کمیشن نے نظرثانی اپیل نہ کی تو ممکن ہے کل فیصلہ کر دے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں