جمعہ, نومبر 15, 2024
اشتہار

’ملکی معیشت آئی سی یو سے نکل کر سرجری ٹیبل پر آگئی‘

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: اقتصادی امور کے ماہر ڈاکٹر خاقان نجیب نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کیلیے 7 ارب ڈالرز قرض کی منظوری کو خوش آئند قرار دے دیا۔

خاقان نجیب نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ پاکستانی معیشت میں مائیکرو استحکام نظر آ رہا ہے جبکہ افراط زر کم ہوا ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی سے لوگوں کی قوت خرید میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم اور اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی تیزی ہے، رواں سال پاکستان کو 24 ارب ڈالر قرض ادا کرنا ہے جس کیلیے آسانی ہوگی۔

- Advertisement -

ان کے مطابق قرضوں کے رول اوور، ڈیٹ فنانسنگ، فارن فنڈنگ کے حصول، دوست ممالک، ملٹی لیٹرل اداروں اور فنانشل انسٹیٹیوشنز سے سپورٹ آسان ہوگی۔

خاقان نجیب نے مزید کہا کہ ملکی معیشت آئی سی یو سے نکل کر سرجری ٹیبل پر آگئی ہے اب حکومت کو اب اقتصادی اور معاشی لحاظ سے بڑی اصلاحات کرنا ہوں گی، حکومت کو پاور سیکٹر میں سرجری تو کرنا ہوگی۔

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کیلیے 7 ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی ہے۔ پاکستان کیلیے قرض پروگرام کی مدت 37 ماہ ہوگی جبکہ اس کی پہلی قسط 30 ستمبر تک پاکستان کو ملے گی۔

قرض کی منظوری کے ساتھ بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ ختم ہوگیا۔

منظوری سے قبل آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جاری رہا جس میں پاکستان کا قرض پروگرام ایجنڈے میں سرفہرست تھا۔ منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹینا جارجیوا اجلاس کی صدارت کر رہی تھیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں